’آصف زرداری کی گرفتاری غیر متوقع نہیں‘


اسلام آباد: تجزیہ کاروں کی رائے ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی گرفتاری غیر متوقع نہیں ہے، یہ ملک میں جاری احتساب کے عمل کا ہی تسلسل ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ویوز میکرز میں میزبان زریاب عارف کے سوال کے جواب میں سینئر تجزیہ کار عامر ضیاء نے کہا کہ آصف زرداری پر سنگین الزامات لگے ہیں لیکن وہ ماضی میں بھی ایسے الزامات کا سامنا کرچکے ہیں۔ انہوں نے بینک فراڈ کیس میں سزا بھی کاٹی، وہ جیل میں بھی رہے لیکن پھر این آر او ہوگیا۔ یہ گرفتاری جاری احتساب کے عمل کا ہی تسلسل ہے۔

تجزیہ کار جنرل (ر) امجد شعیب کا کہنا تھا کہ یہ گرفتاری پہلے دن سے ہی متوقع تھی کیونکہ اس کیس میں بہت جان ہے۔ ان کی خواہش ہے کہ معاملہ طویل چلے یا یہ نظام پر دباؤ ڈال کر فائدہ اٹھائیں۔ اس بات کا امکان کم ہے کہ نیب اس معاملے میں سزا دلواسکے۔

ماہر قانون شعیب رزاق کی رائے تھی کہ آصف زرداری کے خلاف کیس میں پہلے تحقیقات ہوئیں اور پھر ان کی گرفتاری ہوئی ہے۔ اب نیب کا اصل امتحان ہے کہ وہ سزا دلواسکے گا یا نہیں۔

تجزیہ کار امتیاز گل کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کے پاس اس کیس کے حوالے سے تمام ریکارڈ اور حقائق موجود تھے لیکن انہوں نے کئی سالوں تک انہیں دبائے رکھا۔ آڈٹ رپورٹ کی صورت میں ان کے جرائم کا سارا ریکارڈ موجود ہے، نیب کا کام ہے کہ اس پر سزا دلوائے۔

عاصمہ ودود نے کہا کہ اس کیس میں گرفتاری پہلا مرحلہ ہے اور کئی مراحل باقی ہیں۔ نیب کو بہت کام کرنا ہوگا لیکن مشکل ہے کہ یہ نظام آصف زرداری کو سزا دلواسکے۔


متعلقہ خبریں