سرگودھا:تین روز میں ایڈز سے متاثرہ پانچ افرادچل بسے

ایڈز کا وائرس ایک فوجی سے انسانوں میں پھیلا

فوٹو: فائل


سرگودھا: نواحی علاقہ کوٹ عمرانہ میں تین روز میں ایڈز سے متاثرہ پانچ افرادچل بسے ہیں۔ایک سال قبل کوٹ عمرانہ میں ایڈز کے 300 سے زائد مریضوں کی نشاندہی ہوئی تھی۔

محکمہ صحت کے حکام نے ہم نیوز کو بتایاہے کہ گزشتہ برس حکومت کی طرف سے 1800 سے زائد مریضوں کے ایچ آئی وی ٹیسٹ کیے گئے تھے ۔ ٹیسٹوں کے بعد تین سوسے زائد مریضوں میں ایچ آئی وی پازیٹوآنے پرعلاقے میں  ایڈز کی وبا کی نشاندہی ہوئی تھی۔

نمبردار کوٹ عمرانہ چوہدری اکرم نے ہم نیوز سے گفتگو میں کہا کہ حکومت کی طرف سے ایک سال قبل انتظامات کیے گئے تھے اب کوئی پرسان حال نہیں ہے۔

علاقہ مکین ضیا رانجھا نے ہم نیوز کو بتایا کہ حکومت کی طرف سے کسی قسم کے اقدامات نہیں کیے گئے مریضوں کو ادوایات کی فراہمی بھی روک دی گئی ہے ۔

یہ بھی پڑھیے: ایک لاکھ 63 ہزار افراد کے ایڈز میں مبتلا ہونے کا خدشہ ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

مقامی لوگوں نے ہم نیوز کے توسط سے حکام سے اپیل کی ہے کہ حکومت کوٹ عمرانہ میں ہلاکتوں کا نوٹس لے ،ایڈز کے مریضوں کو ادوایات فراہم نہ ہوئیں تو ہلاکتیں بڑھ سکتی ہیں ۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے26مئی کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ ملک میں  ایک لاکھ 63 ہزار افراد کے ایڈز میں مبتلا ہونے کا خدشہ ہے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ رتو ڈیرو لاڑکانہ میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے جبکہ تاریخ میں اتنی تیزی سے ایڈز کی بیماری نہیں پھیلی۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے ڈپارٹمنٹ نے 21 ہزار 375 لوگوں کی اسکریننگ کی گئی، جس میں 681 افراد میں ایڈز کی بیماری پائی گئی جن میں 537 بچے متاثر تھے جبکہ ان بچوں کے والدین ایڈز کے مرض میں مبتلا نہیں ہیں۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ موذی مرض ایڈز کے پھیلنے کی وجہ استعمال شدہ ٹیکے ہیں جنہیں دوبارہ پیک کر کے مارکیٹ میں فروخت کیا جا رہا ہے جبکہ غیر معیاری خون کے انتقال کی وجہ سے بھی ایڈز پھیلتا ہے تاہم صوبائی حکومت محنت سے اس مسئلے پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہے


متعلقہ خبریں