عامر کی پانچ وکٹیں رائیگاں، آسٹریلیا 41 رنز سے کامیاب


عالمی کپ 2019 کے 17 ویں میچ میں آسٹریلیا نے پاکستان کو 41 رنز سے شکست دے دی،  308 رنز ہدف کے تعاقب میں پاکستان کی پوری ٹیم 45ویں اوور میں 266 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔


1-10: اسٹارک، کمنز کا دباؤ

قومی ٹیم کی سلامی جوڑی فخر زمان اور امام الحق ٹیم کو اچھا آغاز فراہم کرنے کی غرض سے کریز پر آئے تاہم پاکستان کی پہلی وکٹ جلد ہی گر گئی۔

فخر زمان پٹ کمنز کے ہاتھوں صفر پر آؤٹ ہو گئے، پہلی وکٹ جلد گرنے کے بعد بابر اعظم کریز پر آئے اور انہوں نے میدان کے چاروں اطراف چوکے مارے، مگر ان کی بلے بازی کا سفر زیادہ طویل نہ رہا اور وہ 30 رنز بنا کر کولٹرنائل کے ہاتھوں آؤٹ ہو گئے۔


11-20: حفیظ ، امام کی محتاط انداز میں بلے بازی

بابر اعظم کے آؤٹ ہونے کے بعد انگلینڈ کے خلاف عمدہ کارکردگی دکھا کر مین آف دی میچ کا ایوارڈ حاصل کرنے والے محمد حفیظ بلے بازی کے لئے آئے۔

آسٹریلیا کی ٹیم پاکستان پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی مگر محمد حفیظ نے میکس ویل اور رچرڈسن کو اوورز میں چوکے اور چھکے لگا کر ہدف کو عبور کرنے کے لئے مطلوبہ رن ریٹ حاصل کیا ۔


21-30: امام نصف سنچری اسکور کرنے بعد آؤٹ

فخر زمان اور بابر اعظم کے آؤٹ ہونے کے بعد امام الحق نے دوسرے اینڈ کو سنبھالے رکھا۔

انہوں نے محمد حفیظ کے ساتھ مل کر 80 رنز کی شراکت داری قائم کی، دونوں بلے باز کریز پر جم گئے۔ اس موقع پر شراکت داری کو توڑنے کے لئے آسٹریلیا کے کپتان ایرون فنچ نے پٹ کمنز کو گیند بازی دی۔

کمنز نے 25ویں اوور میں امام الحق کی وکٹ حاصل کر لی، امام کی وکٹ گرنے کے بعد آسٹریلیا کا میچ میں پلڑا بھاری ہو گیا ۔

امام الحق نے 75 گیندوں پر 7 چوکوں کی مدد سے 53 رنز اسکور کئے۔

تیسری وکٹ گرنے کے بعد محمد حفیظ اور شعیب ملک بھی چلتے بنے، 46 رنز کے انفرادی اسکور پر حفیظ فنچ کے ہاتھوں آوٹ ہوئے جبکہ شعیب ملک بغیر کوئی رن بنائے کمنز کا نشانہ بنے۔


31-50 اوورز: وہاب کی پانسہ پلٹنے کی کوشش ناکام

وقفے وقفے سے تین وکٹیں گرنے کے بعد میچ میں پاکستان کی شکست یقینی نظر آ رہی تھی تاہم کپتان سرفراز اور حسن علی نے اننگز کو آگے بڑھایا۔

حسن علی نے جارحانہ بلے بازی کرتے ہوئے 3 چھکوں اور 3 چوکوں کی مدد سے 32 رنز کی برق رفتار اننگز کھیلی، انہیں رچرڈسن نے آؤٹ کیا۔

اس موقع پر وہاب ریاض بلے بازی کے لئے آئے اور انہوں نے کپتان سرفراز احمد کے ساتھ مل کر 64 رنز کی شراکت داری قائم کی ۔

آسٹریلوی کپتان ایرون فنچ نے میچ کے اہم مرحلے میں اسٹارک کو گیند بازی دینے کا فیصلہ کیا جو درست ثابت ہوا، اسٹارک نے پہلے وہاب اور پھر عامر کو آؤٹ کر کے پاکستان کے میچ جیتنے کی امید ختم کر دی۔

وہاب ریاض نے 39 گیندوں پر 45 رنز بنائے، آسٹریلیا کی جانب سے کمنز نے تین، اسٹارک اور رچرڈسن نے دو دو جبکہ کولٹرنائل اور فنچ نے بھی ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

میچ میں سنچری اسکور کرنے پر ڈیوڈ وارنر کو مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔

 


آسٹریلیا کی اننگز!

1-10 اوورز: فنچ، وارنر کا بہترین آغاز

پاکستان کی جانب سے گیند بازی کا آغاز محمد عامر نے کیا جنہوں نے پہلا ہی اوور میڈن کروایا۔

سرفراز نے اننگز کا دوسرا اوور شاہین شاہ کو دیا تاہم عامر کی جانب سے پہلے اوور میں بنائے گئے دباؤ کا وہ فائدہ نہیں اٹھا سکے، شاہین شاہ کو ڈیوڈ وارنر نے اوور میں ایک باؤنڈری رسید کی۔

شاہین شاہ نے اپنی اننگز کے تیسرے اوور میں انتہائی ناقص گیند بازی کا مظاہرہ کیا کپتان سرفراز کے سمجھانے کے باوجود انہوں نے شارٹ پچ گیند بازی جاری رکھی اور اوور میں 17 رنز دے دیئے۔


11-20 اوورز: گیند بازوں کی دھلائی

آسٹریلیا کی سلامی جوڑی نے اننگز کا آغاز بہترین انداز میں کیا،پاکستان کو 12 ویں اوور میں پہلی وکٹ حاصل کرنے کا موقع ملا جو آصف علی نے گنوا دیا۔

وہاب ریاض کی نپی تلی گیند بازی کا تسلسل جاری رہا،انہوں نے اننگز کے 14 ویں اوور میں ایرون فنچ کے خلاف ایل بی ڈبلیو کی اپیل کی ایمپائر نے فنچ کو ناٹ آؤٹ قرار دیا جس پر پاکستان نے فیصلے کے خلاف رویو حاصل کیا  تاہم آسٹریلوی کپتان ناٹ آؤٹ قرار پائے۔

آسٹریلیا کے کپتان ایرون فنچ کی جارحانہ بلے بازی محمد حفیظ کو ایک ہی اوور میں 15 رنز داغ دیے، دونوں کھلاڑیوں کے مابین سو رنز سے زائد کی شراکت داری قائم ہو چکی ہے۔


21-30:عامر کی عمدہ گیند بازی

ایک لمبی شراکت داری کے بعد اننگز کے 22 ویں اوور میں محمد عامر کی گیند پر ایرون فنچ کیچ دے بیٹھے انہوں نے 84 گیندوں پر 82 رنز کی بہترین اننگز کھیلی۔

اسٹیو اسمتھ اور ڈیوڈ وارنر نے آسٹریلیا کی اننگز کو آگے بڑھایا، محمد عامر کی گیند پر ڈیوڈ وارنر کے خلاف ایل بی ڈبلیو کی اپیل کی گئی تاہم ایمپائر نے انہیں ناٹ آؤٹ قرار دیا اور رویو کرنے کے باوجود فیصلہ پاکستان کے خلاف آیا۔

قومی ٹیم کی ناقص فیلڈنگ ، ڈراپ کیچز اور گیندبازوں کی جانب سے نو بالز پر آسٹریلیا کے بلے باز بھرپور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

اننگز کے 28 ویں اوور میں پاکستان کو دوسری کامیابی حاصل ہوئی جب اسٹیو اسمتھ بڑی شاٹ کھیلتے ہوئے حفیظ کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے، انہوں نے دس رنز اسکور کئے۔


31-40: وارنر کی شاندار سنچری

بھارت کے خلاف سلو اننگز کھیلنے والے ڈیوڈ وارنر کا بلا پاکستان کے خلاف خوب رنز اگلا اور وہ اپنی سینچری کی جانب گامزن ہیں۔

دوسری طرف میکس ویل کی لاٹھی چارج کا سلسلہ بھی جاری ہے انہوں نے حفیظ کو ایک ہی اوور میں 16 رنز داغ دیئے، میکس ویل کے بلے کو لگام ڈالنے کی غرض سے سرفراز نے شاہین شاہ کو گیند تھما دی۔

شاہین شاہ نے قومی ٹیم کے کپتان کے اس فیصلے کو صحیح ثابت کرتے ہوئے میکس ویل کو کلین بولڈ کر دیا انہوں نے 20 رنز بنائے۔

دوسری طرف ڈیوڈ وارنر نے بہترین اننگز کھیلتے ہوئے سنچری اسکور کی انہیں شاہین شاہ آفریدی نے آوٹ کیا، وارنر نے 111 گیندوں پر 107 رنز بنائے۔


41-50: عامر کی شاندار گیند بازی، میچ میں پانچ وکٹیں

آسٹریلیا کی ٹیم کپتان ایرون فنچ اور ڈیوڈ وارنر کی عمدہ اننگز کا فائدہ اٹھانے میں ناکام رہی، پاکستانی گیند بازوں نے اننگز کے آخری اوورز میں بہت شاندار گیند بازی کا مظاہرہ کیا۔

عامر، وہاب اور حسن علی نے نپی تلی باولنگ کے باعث آسٹریلیوی بلے باز کھل کر رنز بنانے میں ناکام رہے، ناقص فیلڈنگ کے باوجود پاکستانی ٹیم نے میچ میں شاندار واپسی کی اور آسٹریلیا کو 307 رنز تک محدود کر دیا۔

پاکستان کی جانب سے محمد عامر نے پانچ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، یہ پہلی مرتبہ ہے کہ عامر کسی ون ڈے میچ میں پانچ وکٹیں لینے میں کامیاب ہوئے۔

عامر کے علاوہ شاہین شاہ نے دو حسن، وہاب اور حفیظ نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

آسٹریلیا کی پوری ٹیم 49 ویں اوور میں 307 رنز بنا کر آوٹ ہو گئی، ٹونٹن میں کھیلے جانے والے اہم میچ پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے گیند بازی کا فیصلہ کیا۔


متعلقہ خبریں