جج کو کرسی مارنے والے وکیل کی سزا معطل

جڑانوالہ: وکیل نے جج کا سر پھاڑ دیا

فوٹو: ہم نیوز


لاہور :لاہور ہائی کورٹ نے جج کو کرسی مارنے والے منور منج نامی وکیل کی سزا معطل  کرتے ہوئے  ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے رہائی کے عوض اپیل کنندہ کو دو لاکھ روپے کے مچلکے بطور زر ضمانت داخل کروانے کی ہدایت کر دی۔

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے درخواست ضمانت کی  سماعت کی۔

فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 23 مئی کو سول جج پر حملہ کیس کے ملزم عمران منج نامی وکیل کو 18 سال 6 ماہ قید کا حکم سنایاتھا۔

عدالت نےسینئر سول جج خالد محمود وڑائچ پر حملے کے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کو ڈھائی لاکھ روپے جرمانہ اور ہرجانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔

ضلع فیصل آباد کی پولیس کے مطابق رواں سال  25 اپریل کو جڑانوالہ کی مقامی عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران  معمولی تلخ کلامی کے بعد ایڈووکیٹ عمران منج نے کرسی اٹھا کر سینئر سول جج کو دے ماری جس سے ان کا سر پھٹ گیا تھا۔

اسی روز احاطہ عدالت میں وکلا گردی کے خلاف ججز نے ہڑتال کرتے ہوئے تمام مقدمات کی سماعت ملتوی کر دی تھی۔

واقعے کے خلاف ججز کی  ہڑتال کی  وجہ سےسائلین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑاتھا، تاہم بعدازاں پولیس نے ایڈووکیٹ عمران منج کو گرفتار کیا جن کے خلاف انسداد دہشت گردی کی عدالت میں مقدمہ چلایا گیا۔

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے عمران منج کو مجموعی طور پر 18 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ عمران منج پر جڑانوالہ میں جج کو کرسی مار زخمی کرنے کا الزام ہے۔

جج کو کرسی مارنے کی سزا ساڑھے 18سال قید


متعلقہ خبریں