حکومت نے ملک کی خودمختاری کو خطرے میں ڈال دیا، خرم دستگیر


اسلام آباد: مسلم لیگ نون کے رہنما خرم دستگیر نے کہا کہ حکومت نے ملک کی خودمختاری کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ جو قرضہ ہم نے پانچ سالوں میں لیا وہ حکومت ایک سال میں ہی لے رہی ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں بات کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ آئی ایم ایف سے موت کا پروانہ آیا ہے جس کا جنازہ عمران خان نے قومی اسمبلی میں پڑھ کر سنایا۔ موجودہ حکومت کا پیش کردہ بجٹ انتہائی بھیانک ہے جو مزدور اور صنعت کار دشمن ہے۔

مزید پڑھیں: ’مہنگائی کا طوفان سب کی چیخیں نکال دے گا‘

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں کہیں بھی کسانوں اور غریبوں کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا اور اب ملک میں ہر چیز کی ہی قیمت بڑھے گی۔ یہ بجٹ غلامی کا ہے جو آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن میں دیا گیا ہے۔ اس لیے اس میں کہیں بہتری نظر نہیں آئی جبکہ موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف کی جو شرائط قبول کی ہیں اس سے پہلے کبھی کسی حکومت نے نہیں کی۔

خرم دستگیر نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پانچ ہزار 555 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کرنے کا اعلان کیا ہے وہ کہاں سے اکٹھا ہو گا یقینی طور پر وہ غریبوں سے ہی نچوڑا جائے گا، عوام کی چیخیں تو ابھی سے ہی سنائی دینے لگی ہیں اور دوسری جانب پاکستان کی صنعت سکڑ رہی ہے۔

مسلم لیگی رہنما نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) اور حکومت کا گٹھ جوڑ واضح ہو چکا ہے، حکومتی وزیر خود ہی ایک روز پہلے اعلان کر دیتے ہیں کہ کل فلاں رہنما پکڑا جائے گا۔


متعلقہ خبریں