سپریم کورٹ:سابق ڈپٹی اسپیکر کی بریت کیخلاف نیب اپیل مسترد

ڈینیل پرل قتل کیس:ملزمان کی رہائی روکنے کے حکم میں توسیع کی استدعا مسترد

فائل فوٹو


سپریم کورٹ نے پیپلزپارٹی کے رہنما اورسابق ڈپٹی اسپیکرقومی اسمبلی  نواز کھوکھر کی کرپشن ریفرنس سے بریت کیخلاف نیب کی اپیل مسترد کردی۔

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے زائد المعیاد ہونے کی بناپر نیب اپیل مسترد کی۔

نیب کی جانب سے حاجی نواز کھوکھر کیخلاف 1999 میں ریفرنس بنایا گیا تھااوروہ  2015 میں ریفرنس سے بری ہو گئے تھے۔

نیب نے حاجی نواز کھوکھر کی بریت کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کررکھی تھی۔

ایک اور کیس کی سماعت میں سپریم کورٹ نے ڈپٹی کمشنر آفس میں جونیئر کلرک سردار محمد نسیم کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق کیس دوبارہ ہائیکورٹ کو بھجوا دیا ۔

عدالت نے حکم دیا کہ ہائیکورٹ دوبارہ سے شواہد کو مدنظر رکھتے ہوئے کیس سن کر فیصلہ کرے۔

ٹرائل کورٹ نےنیب کی طرف سے بنائے گئے ریفرنس میں  سردار محمد نسیم کو 7 سال سزا اور 25 ہزار جرمانہ کیا تھا۔

ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر 2015 میں سردار محمد نسیم کو بری کر دیا تھا۔

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں اپنے دلائل کے دوران کہا کہ 1960 میں سردار محمد نسیم نوکری پر تعینات ہوا۔

یہ بھی پڑھیے: سزا معطلی کی درخواست: سپریم کورٹ نے نیب کی اپیل مسترد کردی

اس پر چیف جسٹس نے کہا محمد نسیم 2001 میں ریٹائرڈ ہوا اور 2005 میں اسکے خلاف ریفرنس بنا۔ 2015 میں ہائیکورٹ نے ملزم کو بری کر دیا۔اگر نیب تنخواہوں کی سلپس دیکھ لیتا تو بھی پتہ چل جاتا۔


متعلقہ خبریں