مظلوم فلسطینیوں سے ماہی گیری کا حق بھی چھین لیا گیا

مظلوم فلسطینیوں سے ماہی گیری کا حق بھی چھین لیا گیا

غزہ: غاصب یہودی ریاست اسرائیل نے مظلوم فلسطینیوں سے ماہی گیری کا حق بھی چھین لیا۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کی بحری ناکہ بندی کرتے ہوئے ماہی گیروں کو سمندر سے مچھلیاں پکڑنے سے روک دیا ہے۔

اسرائیلی اخبار ’دی ٹائمز آف اسرائیل‘ کے مطابق اسرائیلی حکومت کا مؤقف ہے کہ اس نے یہ اقدام دراصل غزہ کی سرحد سے اسرائیل میں پھینکے جانے والے آتش گیر گولوں اور گیسی غباروں کی وجہ سے اٹھایا ہے۔

فلسطینی مظاہرین احتجاج کے دوران غزہ کی سرحد سے اسرائیلی حدود میں آتش گیر مادہ پھینکتے ہیں جس کے نتیجے میں اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق اس کی زراعت کو نقصان پہنچتا ہے۔

غزہ: اسرائیلی بربریت سے حماس کے کمانڈر سمیت بیس فلسطینی شہید

غزہ کی سرحدی پٹی پر فلسطینی گزشتہ ایک سال سے احتجاج کررہے ہیں۔ ان کا احتجاج اسرائیل کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کے خلاف ہے۔

اسرائیلی اخبار کے مطابق اسرائیل کی وزارت دفاع کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ سے اسرائیلی حدود میں پھینکے جانے والے آتش گیر غباروں ے حملوں کی وجہ سے فلسطینی ماہی گیروں پر تاحکم ثانی پابندی عائد کی گئی ہے۔

فلسطینیوں کے مارچ آف ریڑرن کو ایک سال مکمل

ایک ہفتے کے دوران یہ دوسرا واقعہ ہے۔ اس سے قبل منگل کے دن اسرائیلی فوج نے ماہی گیروں پر پابندی عائد کی تھی کہ وہ سمندر میں چھ ناٹیکل میل سے آگے جا کر مچھلیوں کا شکار نہیں کرسکتے ہیں۔

غزہ کی گزشتہ دس سے فضائی، بحری اور بری ناکہ بندی جاری ہے جو اسرائیل نے کررکھی ہے۔

1993 میں طے پانے والے اوسلو معاہدے کے تحت فلسطینیوں کو 20 ناٹیکل میل تک سمندر میں جا کر مچھلیوں کے شکارکی اجازت دی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں