وسط ایشیائی ممالک کی منڈیوں تک رسائی چاہتے ہیں، قریشی

فوٹو: فائل


کرغزستان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان وسط ایشیائی ممالک کی تجارتی منڈیوں تک اضافی رسائی چاہتا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کرغزستان میں پاکستانی برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے امن و استحکام میں بہتری آئی ہے اور پاکستان میں سرمایہ کاری اور تجارت کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وسط ایشیا کی تمام ریاستیں ہمارے لیے اہم ہیں اور افغان امن عمل بحال ہوتے ہی وسط ایشیائی ملکوں کے ساتھ تجارت میں اضافہ ہو گا جبکہ ہم چاہتے ہیں کہ بڑی تعداد میں غیر ملکی پاکستان آئیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ کرغزستان قدرتی خوبصورتی سے مالا مال ملک ہے جبکہ کرغزستان کی نوجوان نسل اپنے قدیم مسلم تشخص کی طرف لوٹ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت کرغزستان میں 2 ہزار 600 پاکستانی طلبہ زیر تعلیم ہیں اور ہمیں امید ہے وہ کرغزستان میں ملک کا مثبت تشخص اجاگر کریں گے کیونکہ پاکستانی طلبہ یہاں پاکستان کے چلتے پھرتے سفیر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں بھارت سے تعلقات: روس کی ثالثی کے لیے تیار ہیں، عمران خان

واضح رہے کہ شاہ محمود قرپشی شنگھائی تعاون تنظیم کے سر براہان مملکت کے ہونے والے 2 روزہ اجلاس میں شرکت کے لیے کرغزستان میں موجود ہیں اور انہوں نے گزشتہ مہینے بشکیک میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں بھی شرکت کی تھی اور فورم نے ان دستاویزات اور فیصلوں پر غور کرکے ان کو حتمی شکل دی جن پر سربراہان مملکت کی کونسل کے اجلاس میں دستخط کیے جائیں گے۔

سربراہان مملکت کونسل شنگھائی تعاون تنظیم کا اعلیٰ ترین فورم ہے جو ادارے کے لائحہ عمل ، مستقبل کے منصوبوں اور ترجیحات پر غور کرکے ان کا تعین کرتا ہے۔

پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کا رکن بننے کے بعد سے امور خارجہ، دفاع، قومی سلامتی، معیشت اور تجارت، تعلیم، نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے، سیاحت اور ذرائع ابلاغ سمیت تنظیم کے مختلف شعبوں میں بھرپور شرکت کررہا ہے۔


متعلقہ خبریں