پارٹی وزرا کو غیر سنجیدہ بیانات سے اجتناب کرنا چاہیے، فواد چوہدری


اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہماری جماعت کے وزرا کو غیر سنجیدہ بیانات نہیں دینے چاہئیں، یہ پارٹی اور حکومت کے لیے نقصان دہ ہیں۔

ہم نیوز کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ حزب اختلاف کی جماعتیں ایوان میں وزیر اعظم عمران خان کی بات نہیں سنتیں اور مختلف قسم کے جملے کستے ہیں جس کی وجہ سے وہ ایوان میں نہیں آتے جبکہ وزیر اعظم نے وزارت ملنے کے آغاز میں ہی کہہ دیا تھا کہ وہ ایوان میں آکر حزب اختلاف کے سوالوں کا جواب دیں گے۔

فواد چوہدری نے ہائر ایجوکیشن پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کے بجٹ میں کمی نہیں بلکہ 35 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کے لوگ تعلیم حاصل کریں تاکہ وہ باشعور بن سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’بجٹ پاکستان کی معیشت کو مزید خراب کرے گا‘

وفاقی وزیر پروگرام کے دوران اس بات سے مسلسل انکاری رہے کہ ہائر ایجوکیشن کے بجٹ میں کمی کی گئی جبکہ چیئرمین ہائر ایجوکیشن بھی پروگرام میں موجود تھے اور وہ فواد چوہدری کو مسلسل کہتے رہے کہ ہمارے بجٹ میں کمی کی گئی ہے۔

رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ وزیر اعظم کی سربراہی میں کمیشن بنانے کا مقصد 10 سالوں میں 100 فیصد قرضوں میں اضافہ کی تحقیقات کرنا ہے تاکہ یہ معلوم ہو سکے یہ قرضہ کہاں استعمال ہوا۔ لاہور میں اورنج لائن ٹرین تو بنا دی گئی لیکن اسے چلانے کے لیے رقم ہی موجود نہیں ہے۔

فواد چوہدری نے اپنے پارٹی وزرا فردوس عاشق اعوان اور فیصل واوڈا کے بیانات کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اس طرح کے بیانات نہیں دینے چاہئیں۔

انہوں ںے کہا کہ مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی کی اب عوام میں کوئی اہمیت نہیں رہی اور لوگ ان کے ساتھ کھڑے ہونا بھی نہیں چاہتے۔ جس کی تازہ ترین مثال نواز شریف اور آصف علی زرداری کی گرفتاری ہے جس پر صرف چند لوگوں نے ہی سڑکوں پر آکر احتجاج کیا۔


متعلقہ خبریں