طیارے کا دروازہ بیت الخلا سمجھ کر کھولنے کے واقعے کی تحقیقات شروع


مانچسٹر ایئرپورٹ پر پاکستان انٹر نیشنل ائر لائنز ( پی آئی اے )کی پرواز پی کے 702کے ایمر جنسی سلائیڈ کھلنے کے معاملے پرانتظامیہ نے اعلی سطح کی تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی ہے، کمیٹی نے جہاز کے عملے کے بیانات بھی لے لیے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی کے سربراہ چیف پائلٹ کارپوریٹ سیفٹی کیپٹن عامر آفتاب ہیں۔

مانچسٹر سے اسلام آباد آنے والی پی آئی اے کی پرواز پرتعینات فضائی میزبانوں کے بیان قلمبند کر لئے گئے ہیں جنہوں نے تحقیقاتی کمیٹی کو عملے کی کمی  اور مسافر خاتون سے متعلق معلومات فراہم کیں۔

فضائی میزبانوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ واقعے سے قبل فضائی میزبان مسافروں کو جہاز میں ایمرجنسی سے متعلق ڈیمانسٹریشن پیش کررہی تھی ۔

فضائی میزبان نے کمیٹی کو بتایا کہ خاتون مسافر نے بوئنگ 777 طیارے کے ایمرجنسی دروازے  ایل فائیو کو باتھ روم سمجھ کر کھول دیاتھا۔بوئنگ 777 طیارے میں 10 دروازے ہوتے ہیں ہر دروازے پر فضائی میزبان کا موجو د ہونا لازمی ہے۔

کمیٹی کو دیے گئے بیان میں کہا گیاہے کہ فضائی میزبانوں کی کمی کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا۔ پرواز پی کے 702 ائر ٹریفک کنٹرول کی کلیئرنس کے بعد روانگی کیلئے تیار تھی۔ایمر جنسی دروازہ کھولنے والی مسافر خاتون 74 الفا سیٹ پر موجود تھیں۔

تحقیقاتی کمیٹی دوسرے مرحلے میں خاتون مسافر سے رابطہ کر کے ان کا بیان بھی ریکارڈ کرے گی۔تحقیقاتی کمیٹی مکمل رپورٹ سی ای او ائرمارشل ارشد ملک کو پیش کرے گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق کچھ روز قبل پی آئی اے کی پرواز پی کے 702 مانچسٹر سے اسلام آباد روانگی کے لیے تیار تھی، کیبن کرو اپنے آخری کام سرانجام دے رہے تھے اور مسافر اپنی نشستوں پر بیٹھ چکے تھےاور طیارہ روانگی کے لیے تیار تھا کہ اچانک ایک مسافر نے اٹھ کر طیارے کے ‘آرمڈ’ دروازے کے لیور کو بیت الخلا کا دروازہ سمجھ کر ہلا دیا۔

مسافر کی اس حرکت کے بعد دروازے کے ساتھ لگی ایمرجمنسی سلائیڈ جس سے مسافر ہنگامی حالت میں پھسل کر طیارے سے بچ نکلتے ہیں کھل گئی اور دروازہ کھل گیا۔

پی آئی اے ترجمان نے واقعے کے حوالے سے بتایا تھا کہ ‘پی آئی اے کی فلائٹ پی کے 702 مانچسٹر سے اسلام آباد آرہی تھی جو 7 گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئی’، انہوں نے بتایا کہ فلائٹ میں تاخیر اس وقت ہوئی جب مسافروں نے غلطی سے ایمرجنسی کے لیے استعمال کیے جانے والا دروزہ کھول دیا۔

یہ بھی پڑھیے: پی آئی اے میں تبادلوں اور تقرریوں پر پابندی عائد

انہوں نے کہا کہ ‘ایس او پی کے تحت پی آئی اے کو 40 مسافروں اور ان کے سامان کو طیارے سے آف لوڈ کرنا پڑا’۔ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو افسر ایئر مارشل ارشد ملک نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔


متعلقہ خبریں