تنازعات کا خاتمہ : شنگھائی تعاون تنظیم کردار ادا کرے، عمران خان



وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ  پہلی بار ایشیا عالمی تجارت اور روابط کا محور بن رہاہے، مشرق وسطیٰ اور خلیج کی صورتحال انتہائی اہم ہے،تنازعات کےخاتمے کےلیے شنگھائی تعاون تنظیم کو کردار ادا کرنا ہو گا۔

وزیر اعظم عمران خان نے یہ بات شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ فورم کے اجلاس سے خطاب میں کہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کرغزستان کی حکومت اور عوام کا شکر گزار ہوں ،یقین ہے کہ تنظیم کے مستقبل کا سفر جاری رہے گا۔پاکستانی عوام متحرک اور محنتی ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور چین مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا کےلیے اہم راہداری ہے۔ ہماری خارجہ پالیسی تمام ملکوں کے ساتھ اچھے تعلقات پر مشتمل ہے۔

عمران خان نے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاروں کےلیے ایک پر کشش ملک ہے ،پاکستان میں متحرک افرادی قوت موجود ہے دنیا کو پاکستان کی افرادی قوت سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے کا آغاز کر دیا گیا ہے،سی پیک صدر شی چن پنگ کے ون روڈ ون بیلٹ وژن کا حصہ ہے۔ پہلی بار ایشیا عالمی تجارت اور روابط کا محور بن رہاہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایس سی او کے انسداد دہشت گردی پروگرام میں شامل  ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کو خطے میں قیام امن کے لیے کاوشیں تیز کرنا ہونگی۔

وزیراعظم عمران خان نے امن و استحکام اور خوشحالی کےلیے پاکستان کی طرف سے 7نکاتی ایجنڈا بھی پیش کیا۔

عمران خان نے کہا کہ استحکام کے فروغ اور اعتماد کو بڑھاتے ہوئے تصادم کے خطرات کو کم کرنا ہو گا۔ مقامی کرنسیوں میں تجارتی انتظامات کو حتمی شکل دینا ہو گی۔

یہ بھی پڑھیے: شنگھائی تعاون تنظیم کو مزید فعال اور نتیجہ خیز بنانے کیلئے پاکستان کا 7 نکاتی ایجنڈا

وزیراعظم عمران خان نے  ایس سی او فنڈ اور ایس سی او ترقیاتی بینک کے قیام کی تجویز بھی دی ۔


متعلقہ خبریں