حکومت نے بجلی کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ کردیا


حکومت نے بجلی کے نرخوں ميں ايک روپيہ انچاس پيسے اضافہ کردیاہے۔ بجلی کے نرخوں ميں اضافے کا فيصلہ نيپرا نےوفاقی حکومت کی درخواست پر کيا۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایاہے کہ بجلی کے نرخوں ميں اضافہ رواں مالی سال کی  پہلی اور دوسری سہ ماہی کےلئے کيا گيا ہے۔ صارفين سے اضافے کی مد ميں ايک سو نواسی ارب روپے وصول کئے جائيں گے۔

بجلی کے نرخوں میں اضافے کا اطلاق کے اليٹرک کے علاوہ تمام تقسيم کار کمپنيوں پرہو گا۔رواں مالی سال کی تيسری اور چوتھی سہ ماہی کے حوالے سے فيصلہ بعد ميں ہو گا۔

واضح رہے گزشتہ ماہ کی 8تاریخ کو خبر آئی تھی کہ حکومت نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈز(آئی ایم ایف) کی بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کی شرط مان لی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ تین سال میں  340 ارب روپے کا اضافی بوجھ عوام پر ڈالا جائے گا۔ حکومت نے اس بات پر بھی رضامندی ظاہر کردی ہے کہ نیپرا بجلی کی قیمتوں کے تعین میں خومختار ہوگا۔

اطلاعات ہیں کہ اوگرا کو گیس کے نرخ طے کرنے کی خودمختاری دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کو 500 ارب روپے کے نئے ٹیکسز عائد کرنے کی یقین دہانی

آئی ایم ایف کی شرط مانتے ہوئے حکومت نے چھوٹے صارفین کے علاوہ  سب کے لیے سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صنعتی صارفین میں صرف ایکسپورٹ انڈسٹری کو محدود سبسڈی دی جائے گی۔

یادرہے کہ آئی ایم ایف کا وفد 29 اپریل 2019 کو پاکستان آیا تھا اور وزارت خزانہ کے حکام کیساتھ تکنیکی بنیادوں پر مذاکرات  ہوئے تھے۔

وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف کی ٹیم کے درمیان مذاکرات کئی روز تک جاری رہے تھے۔ اطلاعات کے مطابق پاکستان نے مذاکرات کے پہلے روز ہی آئی ایم ایف کو 500 ارب روپے کے نئے ٹیکسز عائد کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔


متعلقہ خبریں