واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ خلیج اومان میں تیل بردار جہازوں پر حملہ ایران نے کیا تھا۔
ایک انٹرویو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ مستقبل میں دیکھیں گے کہ ایران کے حملے کیسے روکے جائیں جبکہ آبنائے ہرمز تیل کی تجارت کے لیے بند نہیں ہو گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم ایران کو مذاکرات کی میز پر واپس لانا چاہتے۔ ان کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے ساتھ معاہدے کے لیے جلدی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین تجارتی جنگ میں کرنسی کو استعمال کر رہا ہے تاہم اسے بالاخر امریکہ سے تجارتی معاہدہ کرنا ہو گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چینی صدر کے جی 20 اجلاس میں آنے نہ آنے سے فرق نہیں پڑتا۔
It is the assessment of the U.S. government that Iran is responsible for today’s attacks in the Gulf of Oman. These attacks are a threat to international peace and security, a blatant assault on the freedom of navigation, and an unacceptable escalation of tension by Iran. pic.twitter.com/cbLrWNU5S0
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) June 13, 2019
گزشتہ روز امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے بھی تیل بردار جہازوں پر ہونے والے حملوں کا ذمہ دار ایران کو قرار دیا تھا۔
اپنے ٹوئٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت کا اندازہ ہے کہ ان حملوں کے پیچھے ایران کا ہاتھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حملے بین الاقوامی امن اور سیکیورٹی کے لیے بڑا خطرہ ہیں اور جہاز رانی کے قوانین کے خلاف ہے۔
مائیک پومپیو کا مزید کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے کیے جانے والے ایسے حملوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔