پنجاب : 65 برس سےزائد عمر کے مرد، خواتین اور خواجہ سراؤں کیلئے 2ہزار ماہانہ



وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت نے کہا ہے کہ زرعی انکم ٹیکس کی سلیب 80 ہزارروپے سے بڑھا کر چار لاکھ کر دی ہے۔کاشتکاروں  کو بارہ لاکھ روپے تک آمدنی پرصرف تین ہزار روپے ٹیکس دینا پڑے گا۔

لاہور میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب کا اعلان ہےکہ ملک بھر میں بچیوں کا مفت علاج کرائیں گے،احساس پروگرام کے تحت بیواؤں کو قرضہ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ  آئندہ مالی سال کے بجٹ میں جنوبی پنجاب کے لیے مختص کیا گیا پیسہ اب کہیں اور نہیں لگ سکے گا۔

مخدوم ہاشم جواں بخت نے کہا صوبائی اسمبلی میں بجٹ پر 4روز بحث کی جائیگی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی دفتر کے اخراجات میں تنخواہ کو نکال  دیں تو اس کے علاوہ انٹرٹینمنٹ الاونس گیارہ کروڑ سے کم کر تین کروڑ پر لائے ہیں ۔ وزیراعلی پنجاب کے صوابدیدی اخراجات کو بھی کم کردیا گیاہے۔

صوبائی وزیر خزانہ نے کہا اس وقت معاشی بحران کی دقت ضرور ہےمگر اس کے باوجود پنجاب احساس کے نام سے سوشل سیکٹر میں نیا کام کیا گیا ہے.اس حوالے سے ضرورت مندوں کے لیے خطیر رقم مختص کردی گئی ہے۔

وائس چئیرمین پنجاب سوشل ویلفئیر اسجد ملہی نے اس موقع پر کہا  پبلک فنانسسز کا رخ صحت اور تعلیم کی طرف موڑا ہے، جو چیز ہم پرائیوٹ سیکٹر سے کرا سکتے ہیں اس کے لئے پی پی پی موڈ کو سامنے لائے ہیں۔

اسجد ملہی نے کہا ہمیں پنجاب میں زراعت کو فروغ دینا ہے اور صنعت کو فروغ دینے کے لئے ایس ایم ایز کو بڑھانا ہے۔ہم نے سی پیک کا بھرپور فائدہ لینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بزرگوں کے لیے ’باہمت بزرگ پروگرام‘ شروع کیا جارہاہے جس میں 65 برس سے زیادہ کے مرد، خواتین اور خواجہ سرا شامل ہیں۔ اس پروگرام کے تحت  بزرگ مردوں ،خواتین اور خواجہ سراؤں کو ہر مہینے دو ہزار روپے دیے جائیں گے۔

بزرگ لوگ پولیو، مہم، دہشت گردی اور فرقہ واریت کے خلاف اور محلوں میں صفائی کے لئےلوگوں کو تلقین کریں گے۔ ڈیڑھ لاکھ بزرگوں کو پہلے مرحلے میں باہمت بنا دیں گے۔

یہ بھی پڑھیے: بجٹ 2019-2020:پنجاب میں 6 نئی جامعات کے قیام کا اعلان

انہوں نے کہا کہ  2 لاکھ معذوروں کو پچاس ہزار روپے تک بلا سود قرضے دیں گے۔خواجہ سراؤں کی بہبود کے لئے مساوات پروگرام شروع کریں گے۔


متعلقہ خبریں