وفاق کا صوبوں کے ساتھ رویہ افسوسناک ہے،وزیراعلی سندھ



وزیر اعلی سندھ سید مرادعلی شاہ نے کہا ہے کہ وفاق کا صوبوں کے ساتھ رویہ افسوسناک ہے ۔ پچھلے ایک سال میں جو ماحول دیکھا ہےایسا دس سال میں محسوس نہیں کیا۔

کراچی میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب میں سید مراد علی شاہ نے کہا کہ  جس دن ملکی تاریخ کا بدترین اکنامک سروے جاری ہوا اس روز آصف علی زرداری گرفتار ہو گئےکل جب ہم بجٹ پیش کرنے لگے تو فریال تالپر کو گرفتار کرلیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی کا صوبوں کا ساتھ رویہ بہت خراب ہے،ہم تو آواز بلند کر رہے ہیں ،باقی صوبوں کی تو آواز تک دبا دی گئی ہے۔

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ 34 ارب روپے چار دن میں کم کردیئے گئے۔30 مئی کو خط ملا کہ وفاق 666 ارب دے گا۔ چار دن بعد کہا 632 ارب دیں گے۔ وفاقی حکومت کا بجٹ آیا تو دستاویزات سے معلوم ہوا 631 ارب ملیں گے۔

وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ایسا صرف سندھ کے ساتھ نہیں ہوا سارے صوبوں کے ساتھ ہوا ہے۔ میں یہ ساری باتیں ایوان میں بتاتا لیکن اپوزیشن نے ایسا ماحول بنا رکھا تھا بات نہیں کی جا سکتی ہے۔ میرے سامنے میرے نام کا مذاق اڑایا گیا جو ناقابل برداشت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن بجٹ اجلاس کو چلانے میں بھی دلچسپی نہیں لے رہی ہے۔نام کے مذاق اڑانا کونسی تنقید ہے؟

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ 2017-18 میں ہم نے ریکارڈ انفرااسٹریکچر بنانے کے لیے سرمایہ کاری کی۔ 274 بلین کا بجٹ پلان کیا تھا، الیکشن کے بعد کی صورتحال دیکھتے ہوئے اسے 252 ارب کردیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم پر تنقید ہوئی کہ سندھ نے خرچہ نہیں کیا،ہم نے پچھلے سال 130 ارب روپے خرچ کیے۔ رواں سال دس ماہ میں اب تک صرف 80 ارب خرچ کیے۔

یہ بھی پڑھیے: سندھ : 12 کھرب 18 ارب روپے کا بجٹ ایوان میں پیش

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران ہم ترقیاتی کاموں پر تقریبا سو ارب روپےکم خرچ کریں گے کیونکہ31 مئی تک ہمیں 492 ارب ملا ہے۔ وفاق نے 140 ارب روپے مزید دینا ہیں اب 18 تاریخ کو بتاؤں گا وفاقی حکومت نے ہمیں کیا دیا ہے؟


متعلقہ خبریں