جہازوں پر حملے سے قبل ایران نے امریکی ڈرون کو نشانہ بنایا تھا؟

تیل بردار نارویجن جہاز فرنٹ آلٹیئر کو وہاں سے نکالنے اور کھینچنے کے دوران ایرانی کشتیوں‌ نے باقاعدہ مزاحمت کی تھی۔

اسلام آباد: امریکہ نے الزام عائد کیا ہے کہ خلیج اومان میں دو بحری جہازوں پرہونے والے حملوں سے کچھ گھنٹے قبل ایران نے اس کے ایک ڈرون کو بھی زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل کا نشانہ بنایا تھا۔

یہ الزام ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار نے امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ سے بات چیت میں لگایا ہے۔

امریکی عہدیدار کے مطابق میزائل سے نشانہ خطا ہوا جس کی وجہ سے فائر کیا جانے والا میزائل سمندر میں جا گرا۔ سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی عہدیدار نے کہا کہ ایک امریکی ڈرون ایم کیو-9 نے اس ایرانی کشتی کی شناخت کی جو نشانہ بننے والے آئل ٹینکرز کے قریب دکھائی دے رہی ہے۔

خلیج اومان میں بحری جہازوں پر حملے کا ذمہ دار کون ؟

اسرائیل کے مؤقر اخبار ’ہیرٹز‘ کے مطابق امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ امریکہ کو یقین ہے کہ گزشتہ دنوں حوثی باغیوں نے امریکی ڈرون کو نشانہ بنایا تھا اس کی پشت پر بھی ایران ہی تھا۔ نشانہ بننے والا امریکی ڈرون بحیرہ احمر میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔

ہیرٹز کے مطابق امریکہ نے پہلے ہی الزام عائد کیا ہے کہ خلیج اومان میں دو بحری جہازوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اس کا ذمہ دار ایران ہے جب کہ ایران نے اس الزام سے صریحاً انکار کیا ہے۔

خلیج اومان میں بحری جہازوں کو نشانہ بنانے سے امریکہ اور ایران کے درمیان پہلے سے موجود کشیدگی انتہا کو پہنچ چکی ہے جس کی وجہ سے خطے کے تمام ممالک میں گہری تشویش پائی جارہی ہے۔

امریکہ کی جانب سے ایران کو بحری جہازوں پر حملے کا ذمہ دار قرار دینے کے بعد برطانیہ نے بھی ایران کو مورد الزام ٹھہرا دیا ہے۔

برطانیہ کے وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ نے گزشتہ روز جاری کردہ بیان میں واضح طور پر کہا ہے کہ ان کے ملک کو یقین ہے کہ خلیج اومان میں دو تیل بردار جہازوں‌ پر ہونے والے حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کا ہاتھ ہے۔ ان کا مؤقف تھا کہ تیل بردار جہازوں پر حملے کا کسی اور ملک کو فائدہ نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے یقین سے کہا کہ ایران کے علاوہ کوئی دوسرا ملک اس کا ذمہ دار نہیں ہے۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق جیرمی ہنٹ کا کہنا تھا کہ ایران ماضی میں بھی تیل بردار جہازوں‌ پر حملوں میں ملوث رہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہماری تحقیق اورحملوں کے نتائج خود بول رہے ہیں کہ تیل بردار جہازوں‌ پر حملوں‌ میں‌ ایرانی پاسداران انقلاب کا ہاتھ ہے۔

خلیج اومان میں تیل بردار جہازوں پر حملہ ایران نے کیا، ٹرمپ

برطانوی وزیر خارجہ نے الزام عائد کیا کہ ایران خطے کو افراتفری کا شکار کرنا چاہتا ہے اور پورے خطے کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن کر اُبھر رہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایران خطے کو عدم استحکام سے د و چار کرنے کی سرگرمیاں‌ بند کرے۔

امریکہ اس سے قبل الفجیرہ ریاست کے قریب چار تیل بردار جہازوں پر ہونے والے حملوں کا الزام بھی ایران پر عائد کرچکا ہے۔ برطانیہ نے اس ضمن میں بھی امریکی مؤقف کی تائید کی ہے۔

عرب دنیا کی ممتاز ویب سائٹ ’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘ نے ایک امریکی عہدیدارکے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ خلیج اومان میں حملوں‌ کے نتیجے میں متاثر ہونے والے تیل بردار نارویجن جہاز فرنٹ آلٹیئر کو وہاں سے نکالنے اور کھینچنے کے دوران ایرانی کشتیوں‌ نے باقاعدہ ’مزاحمت‘ کی تھی۔

العربیہ ڈاٹ‌ نیٹ کے مطابق نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر امریکی عہدیدار نے بتایا کہ ایران کی تیز رفتار کشتیاں فرنٹ آلٹیئر آئل ٹینکر کے قریب آئیں اور اسے کھینچنے سے روکنے کی کوشش کی۔ امریکی عہدیدار نے اس ضمن میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

ناروے کی فرنٹ لائن کمپنی نے گزشتہ روز اپنے جہاز کے حوالے سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بحری جہاز کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ انسانی غلطی یا فنی خرابی کا نتیجہ نہیں ہے اور کمپنی اس حوالے سے مختلف پہلوؤں‌ کا جائزہ لے رہی ہے۔


متعلقہ خبریں