پاک بھارت میچ: ’یقین ہے والدہ جنت سے دعائیں کررہی ہوں گی‘


پاکستانی فاسٹ بولر محمد عامر نے کہا ہے کہ ان کی مرحوم والدہ کی یادیں بھارت کے خلاف اہم میچ میں ان کے اندر نیا جذبہ پیدا کردیں گی۔

27 سالہ کرکٹر نے آسٹریلیا کے خلاف 30 رنز کے عوض پانچ وکٹیں حاصل کی تھیں تاہم پاکستان یہ میچ 41 رنز سے ہار گیا تھا۔

ورلڈ کپ سے قبل 14 ون ڈے میچز میں عامر نے صرف پانچ وکٹیں ہی حاصل کی تھیں تاہم وہ ٹورنامنٹ میں اب تک دس وکٹیں حاصل کرچکے ہیں اور سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے گیند بازوں کی فہرست میں شامل ہیں۔

محمد عامر کی والدہ کا رواں سال مارچ میں انتقال ہوا تھا اور وہ ہمیشہ اپنے بیٹے کی کامیابی کے لیے دعائیں کیا کرتی تھیں۔

مزید پڑھیں: ’بھارت کے خلاف کھیلنے کے لیے بہت پرجوش ہیں‘

غیر ملکی خبر رساں ادارے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں عامر نے کہا ’میری والدہ لازمی میرے لیے جنت سے دعائیں کررہی ہوں گی۔‘

’وہ ہمیشہ ٹی وی کے سامنے بیٹھی رہتی تھیں اور میری کامیابی کی دعا کررہی ہوتی تھیں، ان کی سب سے بڑی خواہش تھی کہ میں کسی میچ میں پانچ وکٹیں حاصل کروں اور جب میں ایسا کرنے میں کامیاب ہوا تو ان کے الفاظ یاد آئے اور میں رو پڑا۔۔۔۔‘

پوائنٹس ٹیبل پر نظر دوڑائیں تو پاکستان کی پوزیشن بہت خراب ہے۔ قومی ٹیم میزبان اور ٹورنامنٹ فیورٹ انگلینڈ کو شکست دینے میں کامیاب رہی تاہم ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا سے شکست کھاگئی۔ سری لنکا کے خلاف میچ بارش کی نذر ہوگیا جس کے بعد دونوں ٹیموں کو ایک، ایک پوائنٹ دے دیا گیا۔

عامر نے کہا کہ والدہ کی خواہش تھی کہ میں بھارت کے خلاف اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کروں۔

ان کا کہنا تھا کہ بطور کرکٹر جب آپ بیٹ یا بال ہاتھوں میں تھامے ہوتے ہیں تو ہر میچ ایک جیسا ہی ہوتا ہے تاہم شائقین، دونوں ممالک کا میڈیا اور اب سوشل میڈیا میچ کو زندگی موت کی جنگ بنادیتے ہیں۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ پوائنٹس ٹیبل پر ہماری پوزیشن کے باعث ہم پر زیادہ دباؤ ہوگا۔

پاکستان نے بھارت کو آج تک کسی ورلڈ کپ مقابلے میں شکست نہیں دی۔ دونوں ٹیمیں چھ مرتبہ مدمقابل آئیں تاہم ہر مرتبہ شکست گرین شرٹس کا مقدر بنی۔

تاہم دو سال قبل پاکستانی ٹیم نے انگلینڈ میں ہی ہونے والی چیمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں بھارت کو 180 رنز کے بھاری مارجن سے شکست دے کر تاریخ رقم کی تھی۔

اس یادگار فتح میں عامر نے روہت شرما، شکھر دھون اور ویرات کوہلی کی وکٹیں لے کر بھارتی بلے بازی کی کمر توڑ دی تھی۔

عامر کا کہنا تھا کہ چیمپئنز ٹرافی کا فائنل بھی دباؤ سے بھرپور میچ تھا اور اس دن میں نے اس سے نمٹنے کا طریقہ سیکھا تھا۔

فاسٹ بولر نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ انہیں درست وقت پر وکٹیں ملنا شروع ہوگئی ہیں تاہم جب وہ وکٹیں نہیں لے پارہے تھے تب بھی ساتھی کھلاڑیوں اور کوچنگ اسٹاف نے ان کی بھرپور حمایت کی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ مایوس نہیں ہوتے اور صبر سے کام لیتے ہیں جس کا پھل انہیں ملتا ہے۔


متعلقہ خبریں