سابق وزیراعظم نواز شریف کی نئی میڈیکل رپورٹ میں کیا ہے؟

نواز شریف شناختی کارڈ نہ ہونے سبب ووٹ نہیں ڈال سکے | urduhumnews.wpengine.com

پاکستان مسلم لیگ نواز کے تاحیات قائد اور سابق وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف کی نئی میڈیکل رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں لکھا گیاہے کہ انہیں شوگر، بلڈ پریشر، دل کی بیماری ہے۔ رپورٹ میں دل کے دورے اور ذیابیطس کا ٹیسٹ کرانا تجویز کیا گیاہے ۔

نواز شریف کی نئی  میڈیکل رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں نوازشریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کے کیس میں سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل اور میڈیکل آفیسر کی طرف سے جمع کرائے گئے جواب میں سامنے آئی ہے۔

نوازشریف کی روزانہ کی بلڈ اور شوگر رپورٹ بھی  جواب کے ساتھ منسلک کی گئی ہے ۔ نوازشریف کو دی جانے والی روزانہ کی ادویات کی لسٹ بھی شامل ہے ۔

کوٹ لکھپت جیل کے میڈیکل آفیسر نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ موجودہ علاج کے دوران نوازشریف کی طبی حالت درست ہے، نواز شریف کو ای سی جی کرانے کا کہا لیکن انہوں نے انکارکر دیاہے۔

میڈیکل رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ سابق وزیراعظم نوا زشریف کے مدافعاتی نظام میں غدود بڑھی ہوئی ہے،9،12،13،20،21 اور 23 مئی سے یکم جون تک نواز شریف کا بلڈ پریشر ہائی رہا۔

رپورٹ کے مطابق6 جون کو نواز شریف کا بلڈ پریشر بہت زیادہ ہائی ہوا اسی طرح 24 مئی کو رات اڑھائی بجے گھٹن اور سانس میں تنگی  کی شکایت بھی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: نواز شریف کی سزا معطلی،نیب نے اپنا جواب جمع کرادیا

نواز شریف کا 2011 اور 2016 کے درمیان بائی پاس  آپریشن بھی ہوا ہے۔ 2001 اور 2017 میں شریانوں میں اسٹنٹ ڈالے گئے۔

سپرنٹنڈنٹ جیل نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی درخواست ہدایات کے ساتھ نمٹائی جائے۔


متعلقہ خبریں