شریف خاندان کے متعلق مشتاق چینی کے تہلکہ خیز انکشافات



لاہور: پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز اور ان کے بھائی سلمان شہباز کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے والے مشتاق چینی نے اعتراف کیا ہے کہ وہ کاروبار اور پیسہ ’وائٹ‘ کرنے کے لالچ میں سب کچھ کرتا رہا ہے  لیکن اب اسے اپنے گناہ کا احساس ہوگیا ہے، لہذا اسے معافی دی جائے۔

ہم نیوز کے مطابق مشتاق چینی نے اپنا تحریری بیان جمع کرا دیا ہے جو ’ہم نیوز‘ نے حاصل کرلیا ہے۔ بیان میں اس نے شریف خاندان کے متعلق تہلکہ خیز انکشافات کیے ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر میاں شہباز شریف کے صاحبزادوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے والے مشتاق چینی نے اپنے تحریری بیان میں کہا ہے کہ 2014 میں محمد عثمان جو شریف فیملی کے چیف فنانشل آفیسر ہیں، ان سے ملاقات ہوئی تھی۔

محمد عثمان نے اس وقت کہا کہ سلمان شہباز کے 69 کروڑ روپے وائٹ کرنے ہیں تو میں انکار کردیا کہ یہ میرے بس کی بات نہیں ہے۔

 

مشتاق چینی نے مؤقف اپنایا ہے کہ محمد عثمان نے اس پر کہا کہ ہم صرف آپ کے اکاؤنٹ استعمال کرنا چاہتے ہیں کیونکہ آپ کے بینک اکاؤنٹس کے ذریعے ٹی ٹی لگوانی ہے۔

تحریری بیان میں لکھا ہے کہ میں نے پرانے تعلقات اور پیسہ وائٹ ہونے کے لالچ میں اس کام کی اجازت دے دی۔

ہم نیوز کے مطابق حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے والے مشتاق چینی نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ وزیراعلیٰ کے بیٹے اور وزیراعظم کے بھتیجے ہونے کے باعث بھی انکار نہیں کرسکا تھا۔

تحریری بیان میں اعتراف کیا گیا ہے کہ 2014 میں میرے اکاؤنٹ سے 21 کروڑ 40 لاکھ روپے کی  ٹی ٹی لگوائی گئی۔

طریقہ ’واردات‘ کے متعلق مشتاق چینی نے لکھا ہے کہ جیسے ہی رقم میرے اکاؤنٹ میں آتی تھی تو میں سلمان شہباز کے نام سے چیک کاٹ دیتا تھا۔

ہم نیوز کے مطابق سلمان شہباز کے نام سے کاٹا جانے والا چیک محمد عثمان کو دیا جاتا تھا جو شریف خاندان کا چیف فنانشل آفیسر تھا۔

مشتاق چینی کے مطابق اس کے بعد 29 کروڑ 30 لاکھ  روپے کی رقم پر ٹی ٹی لگوائی گئی۔ اس کا کہنا ہے کہ جن افراد کے نام پر ٹی ٹی لگوائی گئی وہ انہیں نہیں جانتا ہے۔

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کے بیٹوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے والے مشتاق چینی نے اپنے جمع کرائے گئے تحریری بیان میں کہا ہے کہ محمد عثمان نے رقم کے مساوی چیکس کاٹ کر مجھے دیے اور میں نے متعلقہ کاغذات و دستاویزات پر دستخط کیے ہیں۔

مشتاق چینی کے مطابق 50 کروڑ سے زائد کی رقم جعلی اور فرضی اکاؤنٹس سے میرے اکاونٹ میں منتقل کی گئی۔ اس کے مطابق سلمان شہباز کی ’وقار ٹریڈنگ کمپنی‘ جو کہ طاہر نقوی کے نام سے بنائی گئی تھی اس کے اکاؤنٹ سے بھی دس کروڑ روپے کی خطیر رقم بذریعہ چیک میرے اکاؤنٹ میں آئی تھی۔

قومی خزانے کو نقصان پہنچانے اور رقم کو وائٹ کرنے کے طریقہ کار کے متعلق مشتاق چینی نے کہا ہے کہ سلمان شہباز نے ان ساری ٹرانزیکشنز کو قانونی ثابت کرنے کے لیے دو مفروضی معاہدے تحریر کیے جن میں سے ایک پرمیرا نام تھا اور دوسرے پر میرے بیٹے یاسر مشتاق کا نام لکھا گیا۔ معاہدے کے تحت یہ رقم قرض ظاہر کی گئی تھی۔

مشتاق چینی کا اعتراف ہے کہ مفروضی قرضوں کو حقیقی رنگ دینے کے لیے سلمان شہباز نے اپنی جعلی کمپنی سے رقم میرے اکاؤنٹ میں بھی منتقل کروائی تھی۔

حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے والے مشتاق چینی نے تحریری اعتراف کیا ہے کہ معاہدوں کی نقول نیب کو فراہم کردی ہیں۔


متعلقہ خبریں