اقوام متحدہ کے مطابق 2025 تک دنیا کی دو تہائی آبادی پانی کی کمی کا شکار ہو گی
2030 تک پانی کی کمی کے باعث 70 کروڑ افراد ہجرت پر مجبور ہو جائیں گے
ناقص پانی کے باعث ایک گھنٹے میں 200 بچے ہلاک ہو جاتے ہیں
90 فیصد قدرتی آفات کا تعلق پانی سے ہے
ترقی پذیر ممالک میں 80 فیصد بیماریاں پانی سے متعلق ہیں
ترقی پذیر ممالک میں 50 فیصد پانی زمین میں سرایت کر کے ضائع ہو جاتا ہے
ترقی پذیر ممالک میں پانی اور صفائی کے ناقص انتظامات کے باعث 260 ارب ڈالر کا نقصان ہوتا ہے
صرف افریقہ میں پانی کی تلاش میں 40 ارب گھنٹے ضائع ہو جاتے ہیں
اگر تمام انسانوں تک صاف پانی پہنچا دیا جائے تو ہر سال 20 لاکھ افراد کی جان بچائی جا سکتی ہے
اگر تمام گاؤں کو صاف پانی مہیا ہو جائے تو بچوں کی اموات کی شرح 50 فیصد کم ہو جائے گی
دنیا میں ایک ارب 80 کروڑ افراد فضلہ ملا پانی پیتے ہیں