ملک کا معاشی مستقبل روشن ہے، گورنر اسٹیٹ بینک

کاروباری اداروں کے لیے نئی ری فنانس اسکیم متعارف

فوٹو: فائل


گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا ہے کہ ملک میں معاشی استحکام آچکا ہے اور ملک کا معاشی مستقبل روشن ہے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام میں آنے سے غیر ملکی اداروں کا معیشت پر اعتماد بڑھتا ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ پیشرفت میں ملکی مفاد کو مقدم رکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ برآمدات بڑھانے کے کئی عوامل ہیں اور مارکیٹ کی بنیاد پر شرح تبادلہ مقامی صنعت کو تحفظ دیتا ہے جبکہ شرح تبادلہ پراضافی دباؤ ہو تو اسٹیٹ بینک مداخلت کرتا ہے۔

رضا باقر نے کہا کہ زرمبادلہ کی شرح متحرک ہونے کے بعد بیرونی خسارہ کم ہونا شروع ہوا، اب ملک میں کافی حد تک معاشی استحکام آ چکا ہے اور ملک کا معاشی مستقبل روشن ہے۔

انہوں نے کہا کہ معیشت کو بیرونی ادائیگیوں اور مالی خسارے جیسے چیلنجز کا سامنا ہے جبکہ روپے کی قدر میں کمی سے بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ کم ہوا ہے تاہم بیرونی  اور مالیاتی خسارے میں بہت حد تک کمی آنا شروع ہو گئی ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ہم نے غیر یقینی صورتحال پر قابو پانا اور لوگوں کا اعتماد بڑھانا ہے تاہم ہماری معاشی ٹیم ملک میں معاشی استحکام لا رہی ہے۔ ماضی میں زرمبادلہ کی شرح کے نظام میں حکومت کی مداخلت رہی اور ماضی کی حکومتیں اسٹیٹ بینک سے قرضہ بھی لیتی رہیں لیکن رواں مالی سال حکومت اسٹیٹ بینک سے قرضہ نہیں لے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا شرح مبادلہ کافی عرصے تک منجمد رہا جو درست پالیسی نہیں تھی اور ترسیلات زر بڑھنے سے اس میں کمی آتی ہے تاہم اب شرح مبادلہ کو مارکیٹ سے منسلک کرنے سے برآمدات میں اضافہ ہو گا۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ آئی ایم ایف کی بورڈ میٹنگ 3 جولائی کو ہو رہی ہے اور میں آئی ایم ایف سے مستعفیٰ ہو چکا ہوں اب میرا اس ادارے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں