امریکی پابندیاں: ہواوے کو اگلے دو برسوں میں اربوں ڈالر کا خسارہ متوقع


چینی کمپنی ہواوے کے بانی اور سی ای او رین زین گئی نے کہا ہے کہ اگلے دو برسوں میں ان کی کمپنی کو کم از کم 30 ارب ڈالر کا خسارہ متوقع ہے۔

کمپنی ہیڈ کوارٹرز میں پینل ڈسکشن کے دوران انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ امریکہ کا ہواوے پر حملے کا عزم اسقدر مضبوط ہو گا۔

رین زین نے کہا کہ کمپنی کو اگلے دو برسوں کے دوران 100 ارب ڈالر سالانہ کی آمدنی کی توقع ہے۔ 2018 میں کمپنی کو 105 ارب ڈالر کی آمدنی حاصل ہوئی تھی۔

انہوں نے فروری میں کہا تھا کہ رواں سال کمپنی کا آمدنی کا ہدف 125 ارب ڈالر ہے تاہم امریکی پابندیوں کے باعث صورتحال تبدیل ہو گئی۔

ہواوے کے بانی نے اس بات کی تصدیق کی کہ بیرون ملک ان کے سیل فونز کی فروخت میں 40 فیصد کمی آئے گی تاہم انہوں نے کہا کہ چینی مارکیٹ میں مسلسل وسعت آ رہی ہے اور کمپنی اپنی تحقیق کو محدود کرنے کی کسی صورت اجازت نہیں دے گی۔

یہ بھی پڑھیں : چین امریکہ تجارتی جنگ، گوگل نے ہواوے کو ہری جھنڈی دکھا دی

واضح رہے کہ امریکہ نے چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے اور اس کی 70 سے زائد ذیلی اور اس سے منسلک کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیا ہوا ہے۔

امریکہ کا دعویٰ ہے کہ ہواوے بین الاقوامی سائبر سیکیورٹی کے لیے ایک خطرہ ہے کیونکہ وہ قانونی طور پر چینی کمیونسٹ پارٹی کی اطاعت کی پابند ہے، اگر اسے حکم دیا گیا تو وہ امریکی صارفین کا ڈیٹا چینی حکومت کے ساتھ شیئر کرنے پر مجبور ہو گی۔


متعلقہ خبریں