خیبر پختونخوا کے نئے بجٹ میں تعلیم کیلئے کیا ہے؟


وفاق اور دو صوبوں میں حکمرانی کرنے والی پاکستان تحریک انصاف کی خیبرپختونخوا حکومت کے سالانہ بجٹ میں محکمہ تعلیم کے لئے 160 ارب مختص کرنے کی تجویزپیش کی گئی ہے۔صوبے میں 16 ہزار سے زائد اساتذہ بھرتی کرنے کی تجویز بھی آئندہ مالی سال کے بجٹ میں شامل ہے۔

خیبر پختونخوا میں محکمہ تعلیم کے لئےپیش کردہ تجاویز میں  12 قبائلی اضلاع کے ترقیاتی منصوبوں جبکہ 13ارب روپے دیگر اضلاع کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے تجویز کی گئی ہے۔

قبائیلی اضلاع میں تعلیم کی ترقی کے لئے  الگ سے 4 ارب روپے رکھنے کی تجویزبھی پیش کی گئی ہے۔

آئندہ مالی سال میں ایجوکیشن ریفارم سپورٹ کے لئے 10 کروڑ مختص کرنے کی تجویزہے۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق 400 باصلاحیت طلبہ کی اسکالرشپ کے لئے246 ملین تجویزکیے گئے ہیں جبکہ بہترین کارکردگی دکھانے والے 274 اساتذہ اور پرنسپلز کے لئے 128 ملین تجویز کئے گئے ہیں۔

خیبر پختونخوا حکومت نے 8 تعلیمی بورڈز کے ٹاپ 30 پوزیشن ہولڈرز طلبہ کی سکالرشپ کے لئے 361 ملین تجویزکیے ہیں۔

کے پی حکومت نے 22 مکتب اسکولوں کو ریگولر، 64 نئے پرائمری، 55 سیکنڈری اسکول بنانے کا منصوبہ بھی شامل  سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کیاہے۔

9پرائمری اسکولوں کو مڈل، 27 مڈل اسکولوں کو ہائی، 16 ہائی اسکولوں کو ہائر سیکنڈری میں اپ گریڈ کیا جائے گا۔

دستاویزات میں نئے اسکولوں کے قیام، اپ گریڈیشن اور آئی ٹی لیب کے لئے 5 ارب 50 کروڑروپے سے زائد مختص کرنے کی تجویزدی گئی ہے۔

صوبے کے 5 لاکھ 15 ہزار طالبات میں ایک ارب 86 کروڑروپے وظیفہ دینے کا منصوبہ بھی بجٹ میں شامل ہے ۔

واؤچر اسکیم کے تحت تین لاکھ 17 ہزار طلبہ کے لئے 1ارب 72کروڑ روپے تجویز کیے گئے ہیں۔

اسی طرح قبائلی اضلاع کے علاوہ صوبے کے دیگر اضلاع میں ایوننگ شفٹ کے آغاز کا منصوبہ بھی شامل ہے جس کے لئے 1ارب 32کروڑ روپے رکھنے کی تجویزسامنے آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:بجٹ 2019-2020:پنجاب میں 6 نئی جامعات کے قیام کا اعلان

سرکاری دستاویزات میں صوبے کے تمام اسکولوں میں 4 بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے 9 ارب  روپےرکھنے کی تجویز بھی پیش کی جائے گی۔


متعلقہ خبریں