آغا سراج درانی کی درخواست ضمانت سننے والا بنچ ٹوٹ گیا

اسیپکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی پر فرد جرم عائد

فوٹو: فائل


کراچی :اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی اور دیگر کے خلاف 1 ارب چار کروڑ روپے کرپشن کے معاملے پر درخواست ضمانت سننے والا سندھ ہائیکورٹ کا بنچ ٹوٹ گیا۔

آغاسراج درانی، مسیح الدین، گلزاراور احمد  کی درخواست ضمانت پر آج سماعت ہونا تھی۔

سندھ ہائیکورٹ کی طرف سے قائم کیے گئے بنچ میں شامل جسٹس محمد سلیم جیسر نے درخواست کی سماعت سے انکار کردیا تاہم انہوں نے انکار کی وجہ بیان نہیں کی۔

ملزمان کی درخواست ضمانت کی سماعت کے لیے نیا بنچ تشکیل دینے کے لیے معاملہ چیف جسٹس کو بھیجوا دیا گیا۔

اس سے پہلے جسٹس کے کے آغا نے بھی آغا سراج درانی کی درخواست ضمانت کی سماعت سے انکار کردیا تھا۔

اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیس میں جیل میں ہیں جبکہ ملزم مسیح الدین، گلزار اور احمد نے عبوری ضمانت حاصل کررکھی ہے۔

واضھ رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے سندھ اسمبلی کے اسپیکرآغا سراج درانی کے خلاف کراچی کی  احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کر رکھا ہے۔

آغا سراج درانی کے خلاف دائر ریفرنس میں 20 ملزمان پر ایک ارب 60 کروڑ روپے کی کرپشن کا الزام ہے۔

نیب کے مطابق ریفرنس میں آغا سراج درانی کی اہلیہ، بیٹا، 4 بیٹیوں، ایک بھائی اور ملازم کو بھی شامل کیا گیاہے۔

نیب ریفرنس کے مطابق  آغاسراج درانی نے ایک ارب 61 کروڑ روپے سے زائد کے اثاثے بنائے ہیں جن میں سے انہوں نے کچھ جائیدادیں فروخت بھی کردی ہیں۔

آغا سراج درانی کے غیر قانونی اثاثہ جات میں گھر اور35 گاڑیاں شامل ہیں، ان کے لاکر سے 350 تولہ سونا بھی برآمد ہواہے، ملزم اور دیگر اہلخانہ سے 11کروڑ روپے کی قیمتی گھڑیاں بھی ریڈ کے دوران برآمد کی گئیں۔

ریفرنس میں مزید بتایا گیا ہےکہ آغاسراج درانی نے2007 سے 2018 تک 11کروڑ روپے آمدن ظاہر کی ہے، یہ آمدن زرعی زمنیوں کی بتائی گئی ہے جب کہ دوران تفتیش ملزم نے آمدنی 8 کروڑ بتائی تھی۔

ریفرنس کے مطابق اثاثوں میں 11 گاڑیاں، بیٹے، اہلیہ اور بیٹوں کے نام پر کراچی اور ایبٹ آباد میں جائیداد ہیں، جائیدادوں کی رقم کی ادائیگی ملازمین کے نام سے کی گئی۔

یہ بھی پڑھیے:اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف ریفرنس دائر


متعلقہ خبریں