پاکستان ٹیم کو ورلڈ کپ میں واپسی کیلئے 2سال قبل والی کارکردگی دکھانا ہوگی


پاکستان کرکٹ ٹیم کو ورلڈکپ 2019 میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، دو سال قبل18 جون کو انگلینڈ میں ہی قومی ٹیم نے چیمپئنز ٹرافی میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ دیکھاتے ہوئے بھارت کو ہرایا اورٹورنامنٹ اپنے نام کیا تھا۔

شائقین کرکٹ حیران ہیں کہ دو سال بعد ٹیم کے کپتان بھی وہی ہیں، کھلاڑی بھی وہی ہیں  اورکوچز بھی وہی ہیں لیکن کارکردگی کا معیار وہ نہیں ہے۔

آج سے دو سال پہلے 18 جون کو پاکستان پہلی بار چیمپئنز ٹرافی کا فاتح بناتھا لیکن کسی نے نہ سوچا تھا کہ سر زمین انگلستان پر شاندارکارکردگی سے تاریخ رقم کرنے والی قومی ٹیم دو سال بعداسی سر زمین پرمشکلات کا شکار ہوگی۔

ٹیم میں کپتان بھی وہی ہے ،نہ کوچ تبدیل ہوئے نہ چیمپئنز ٹرافی کی فاتح ٹیم میں اچھی کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کو باہر کیا گیا لیکن اس کے باوجودورلڈکپ میں پاکستان ٹیم کی کارکردگی انتہائی ناقص رہی ہے۔

چیمپئنز ٹرافی میں پلیئرآف دی ٹورنامنٹ قرار دیے جانے والے حسن علی اس ورلڈکپ میں 4 میچوں میں 256 رنز دے کر صرف2 وکٹ لے پائے ہیں۔

فائنل کے ہیرو فخرزمان نے4 میچوں میں 30 کی اوسط سے120 رنز بنائے ہیں۔محمد حفیظ اور بابراعظم بھی خاطر خواہ کارکردگی دکھانے میں تاحال کامیاب نہیں ہوسکے ہیں۔

چیمپئنز ٹرافی میں اہم موقعوں پروکٹ نکالنے والےعماد وسیم اورشاداب خان ورلڈ کپ میں آف کلر دکھائی دے رہے ہیں اورکپتان سرفرازاحمد کی خود اپنی کارکردگی اور کپتانی شدید تنقید کی زد میں ہے۔

یہ بھی پڑھیے:سرفراز کی جمائی اور بھارت کا جوائی تنقید کی زد میں

پاکستان کے پاس اب غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے،قومی ٹیم کو پھر سے کھڑا ہونے کے لیے دو سال پہلے چیمپئنزٹرافی کی کارکردگی کو دوہرانا ہوگا۔


متعلقہ خبریں