وزیر اعظم رقم بچا کر عوام پر خرچ کریں گے، فردوس عاشق



اسلام آباد: وزیر اعظم کی معاون خصوصی اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جائیں گے۔ وزیر اعظم غیر ملکی دوروں میں رقم بچا کر عوام پر خرچ کریں گے۔

فردوس عاشق اعوان نے کابینہ اجلاس کے بعد اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعظم قوم کے پیسے اپنے مقاصد کے لیے خرچ کرتے رہے اور 28 کروڑ روپے کے بل چھوڑ گئے جو اب ہم ادا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پنجاب میں 45 ارب روپے اپنی ذاتی تشہیر پر خرچ کیے جبکہ شہباز شریف نے اپنا ہیلی کاپٹر ہوتے ہوئے بھی وزیر اعظم کا جہاز استعمال کیا۔ کرپشن کے قیدی خود کو سیاسی قیدی قرار دے کر قوم کو دھوکہ دے رہے ہیں۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جو کہتے ہیں بجٹ پاس نہیں ہونے دیں گے ان کو معلوم ہونا چاہیے سندھ کے 815 ارب روپے بھی اس میں شامل ہیں اور بجٹ پاس نہ ہونے سے سندھ، کے پی، پنجاب اور بلوچستان کا نقصان ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں اپوزیشن کس بنیاد پر بجٹ کو عوام دشمن قرار دے رہی ہے؟ فردوس عاشق

وزیر اعظم کی معاون خصوصی نے کہا کہ 21 جون سے نادرا ملک بھر میں ای سہولت سینٹر قائم کردے گا جبکہ بے نامی جائیدادیں اور اکاؤنٹس کی تفصیلات نادرا سینٹر پر دیکھی جاسکتی ہیں۔

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ بجٹ سے پاکستان کی قومی سلامتی اور اداروں کا مفاد وابستہ ہے لیکن اپوزیشن چوری اور سینہ زوری کر کے بجٹ پاس نہیں ہونے دے رہے۔ گزشتہ روز اسپیکر اسمبلی کو بھی ان کے چیمبر میں یرغمال بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں ہم نے معاشرے کے رویوں کو بدلنے کی بات کی، ہم ملزمان کو پولیس پروٹوکول میں لانے کی حوصلہ شکنی کریں گے جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی سیاسی قیدی اور کرپشن کے ملزمان کی وضاحت کر دیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ شیخ رشید احمد کو پروڈکشن آرڈر جاری ہونے کے باجود باہر آنے نہیں دیا گیا تھا اور اسپیکر سندھ اسمبلی کے لاکر سے جو مال نکلا وہ ساری دنیا نے دیکھا

انہوں نے کہا کہ 147 ریسٹ ہاؤسز کو کمرشلائز کر رہے ہیں اور سیاحت کو فروغ دینے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں جبکہ نتھیا گلی میں قائم ریسٹ ہاؤسز کو عوامی مفاد کے لیے جلد کھولیں گے۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ قانون کے تحت جی ڈی پی کے 60 فی صد سے زیادہ ملک کا قرضہ نہیں بڑھ سکتا، وفاقی کابینہ نے ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر کو بطور چیئرمین کمیشن بنانے کی منظوری دے دی۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے سامنے تحقیقاتی کمیشن کے قیام کا معاملہ رکھا ہے جو 24 ارب روپے کے قرضے کی تحقیقات کرے گا۔ کمیشن میں مختلف محکموں اور ایجنسیوں کے لوگ ہوں گے جبکہ انکوائری کمیشن کا چیئرمین حسین اصغر کو مقرر کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں