وزیر اعظم کی گھوٹکی آمد غیرقانونی ہے، سعید غنی

سندھ میں 22 اپریل سے عملی طور پر تعلیمی عمل بحال ہو گا، سعید غنی

فوٹو: فائل


کراچی: وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہاہے کہ گھوٹکی میں وزیر اعظم کی آمد غیرقانونی ہے،الیکشن کمیشن کے کوڈ آف کنڈکٹ کے تحت سرکاری عہدوں پر فائز لوگ  ایسے علاقوں کا دورہ نہیں کرسکتے جہاں انتخابی شیڈول کا اعلان کردیا گیاہو۔

سندھ اسمبلی کے باہر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نہ صرف  گھوٹکی کا دورہ کررہے ہیں بلکہ علاقے کے لوگوں کو بلایا گیاہے۔ یہ عمل وزیر اعظم کی طرف سے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ اس عمل سے شفاف انتخاب کی توقع نہیں ہے۔

وزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ حکومت نے گیس کی قیمت میں 143 فیصد پہلے اضافہ کیا جاچکا ہے اب 2 سو فیصد تک مزید اضافے کی تجویز سامنے آئی ہے۔  گیارہ مہینوں میں بہت زیادہ مہنگائی ہوچکی ہے مزید منہگائی میں اضافہ ناقابل برداشت ہوجائے گا۔

سعید غنی نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے لوگوں میں ا تنی سکت نہ رہے کہ وہ کھانے کے چکر میں پھنسے رہیں۔ چاہتے ہیں کہ عوام کے پاس طاقت نہ رہے کہ وہ مخالفت  کرسکیں۔

انہوں نےایک سوال کے جواب میں کہا کہ وزیر اعظم ایم کیو ایم کو  وزارت دینے کےساتھ ساتھ کراچی اور حیدرآباد کے میئر کو طاقتوربنانا چاہتے ہیں۔ کل وزیر اعظم نے بلیک میل نہ ہونے کا اعلان کیا مگر آدھے گھنٹے میں یوٹرن لیا ۔ مزید اتحادیوں  ق لیگ کو بھی وزارت دیئے جانے کا اعلان ہوسکتا ہے۔

وزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ اسمبلیوں کی بدقسمتی ہے جو پی ٹی آئی جیسے قانون اور آئین سے ناواقف لوگ اقتدار میں آگئے ہیں۔ اصل میں وزیر اعظم بھی اس بات میں آگے آگے ہیں۔ گورنر سندھ بھی اس صف میں شامل ہیں انکو یہ پتا نہیں کہ وہ ایگزیکٹو کے اختیار نہیں رکھتے۔

انہوں نے کہا کہ گورنرقومی اسمبلی کا  اجلاس بلانے کے اختیار نہیں رکھتے حکومت اجکاس بلاسکتی ہے اگروہ  بلا سکتے ہیں تو بلائیں۔ دوسرا طریقہ پچیس فیصد اراکین کی رکیوزیشن پر ہوتا ہے۔

اجلاس بلانے کی ریکوزیشن پر اراکین اسمبلی کے دستخطوں کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گورنر کا یہ کام اور اختیار ہے ہی نہیں کوئی شکایت جائے تو بھی پوچھ سکتے ہیں ،انکوائری نہیں کرسکتے۔

سعید غنی نے عمران اسماعیل کا نام لیے بغیر کہا کہ گورنر صاحب آپ گھومو پھرو کھائو پیو ،آپکے پاس کوئی اختیار ہے ہی نہیں۔

وزیر بلدیات سندھ نے مطالبہ کیا کہ اگر گورنر اختیار سے تجاوز کریں تو انکے خلاف بھی کاروائی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کو پیپلز پارٹی کی حکوت کھٹک رہی ہے،وہ اتنے نالائق اکٹھے ہوگئے ہیں کہ پیپلز پارٹی کارکردگی میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔ بدنصیبی یہ ہے جس ملک کا وزیر اعظم قانون آئین سے ناواقف یو اس پر ہی ماتم کیا جاسکتا ہے۔

سعید غنی نے کہا یہ فاشسٹ لوگ ہیں پانچ ہزار لوگوں کو قتل کرنے کا کہہ رہے ہیں۔یہ بات بھی وزیر اعاظم نے کی ہے اور اسے سن کر دیگر اراکین کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:بلاول بھٹو زرداری نے بالاخر ایم کیو ایم کی تعریف کردی

وزیر بلدیات سندھ نے کہا ہمارے وزیر اعلی کی تقریر روکی گئی تو بھی ہم نے مذاکرات کا رستہ اختیار کیا۔

ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ چیئرمین نیب حکومت کے شکنجے میں ہیں،دو روز گزر گئے ہیں اسپیکر نے فریال تالپور کے پروڈکشن جاری کیے مگر ان پر عمل نہیں کیا جارہا۔


متعلقہ خبریں