ٹرمپ نے حریفوں کو بائیں بازو کا شدت پسند ہجوم قرار دے دیا

ٹرمپ نے حریفوں کو بائیں بازو کا شدت پسند ہجوم قرار دے دیا

فلوریڈا: امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھرغیرقانونی امیگریشن، ذرائع ابلاغ اورسابق سیکریٹری خارجہ ہلری کلنٹن کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےاپنے حریفوں کو بائیں بازو کا شدت پسند ہجوم قرار دیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے حریف ڈیموکریٹس امریکہ میں سوشلزم لائیں گے۔

امریکی صدر نے ریاست فلوریڈا سے اپنی صدارتی مہم کا آغاز کرتے ہوئے خبردار کیا کہ 2020 میں کسی بھی ڈیموکریٹ کو ووٹ دینا شدت پسندانہ ’سوشلزم‘ کو پروان چڑھانے اور امریکی خواب کی تباہی کے مترادف ہوگا۔

امریکہ میں آئندہ صدارتی انتخابات 2020 میں منعقد ہوں گے جس کے لیے مختلف امیدواران میدان میں ہیں جب کہ ڈیموکریٹس کی جانب سے فی الوقت تک ڈیڑھ درجن سے زائد افراد کے یہ دعوے سامنے آئے ہیں کہ وہ آئندہ صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے میدان میں ہیں۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ آئندہ صدارتی انتخابات میں بھی امیدوار ہوں گے۔ شرکائے ریلی کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ کبھی مایوس نہیں کریں گے۔

عالمی خبررساں ادارے کے مطابق ٹرمپ کے حامی کافی تعداد میں ان کی آمد سے قبل ہی انہیں سننے کے لیے ریلی کی جگہ پر پہنچ گئے تھے اور ان کی آمد کے بے چینی سے منتظر تھے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ان کے مخالف ڈیموکریٹس نہ صرف ملک میں شدت پسندانہ تبدیلیاں لائیں گے بلکہ تارکین وطن کے لیے قانونی راستہ بھی نکالیں گے تاکہ ان سے ووٹ حاصل کرسکیں۔

ڈیموکریٹس کو سخت نکتہ چینی کا نشانہ بناتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ وہ ملک کو تباہ کرنا چاہتے ہیں لیکن ایسا کبھی نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کو امن پسند اور قانون کا احترام کرنے والے افراد کے لیے ہونا چاہیے نہ کہ غیر ملکی مجرمان کے لیے پناہ گاہ ہونی چاہیے۔

امریکی معیشت کو مضوط قرار دیتے ہوئے صدر ٹرمپ نے جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ چین پر دباؤ ڈال رہے ہیں اورامریکیوں کے اسلحہ رکھنے کے حق کا دفاع کریں گے۔

اپنی صدارتی مہم کا باقاعدہ آغاز کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے خلائی فوج تشکیل دینے کا اظہار کیا اور مریخ پر خلائی مشن اتارنے کا وعدہ بھی کیا۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ منصوبہ بندی کی وجہ سے ملک میں بے روزگاری کی شرح میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اور ملک کے اندر مثبت تبدیلیاں آئی ہیں۔


متعلقہ خبریں