پاور سیکٹر میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری آنے والی ہے، عمر ایوب


وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان خان نے دعوی کیا ہے کہ پاور سیکٹر میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری آنے والی ہے۔

عمر ایوب خان نے یہ دعویٰ آج قومی اسمبلی میں اظہار خیال کے دوران کیا۔ عمر ایوب خان نے کہا کہ بجلی پیدا کرنے کے دعوے کرنے والے بتائیں پچھلے رمضان میں کتنی لوڈشیڈنگ تھی؟ہم بجلی جیبوں میں بھر کر تو نہیں لائے کہ یہ رمضان لوڈشیڈنگ فری ہوگیا، اسی فیصد یعنی 8879فیڈرز کو لوڈشیڈنگ فری کیا۔

عمر ایوب خان نے کہا کہ ہم نے موجودہ سسٹم کو ٹھیک کیاہے، ٹرانسفارمر مافیا کا خاتمہ کیا،بجلی تقسیم کار مافیا کا خاتمہ کیا۔

نیپرا کو ن لیگ نے آخری دنوں 3.84پیسے یونٹ اضافے کی درخواست کی تھی،ہم نے اضافہ نہیں کیا ،ہم نے تین سو یونٹ تک ایک روپیہ اضافہ نہیں کیا۔ ان کی حکومت نے سبسٹڈیاں دیں پیسہ ہی نہیں رکھا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے برآمدات اندسٹری کو رعائتیں دیں مسلم لیگ ن کی حکومت نے جاتے جاتے معیشت کی گاڑی پہاڑی سے چھوڑ دینے والی بات کی، بجلی گردشی قرضے میں 450ارب روپے کا خسارہ ایک سال میں ہوا۔ہم 2020تک بجلی کا گردشی خسارہ زیرو کردیں گے ۔

عمر ایوب نے کہا ن لیگ  نے ایل این جی منصوبوں کے لئے متبادل توانائی منصوبے روک دیئے،کے پی میں اڑھائی سو ہائیڈل پراجیکٹ لگا دیئے پانچ سو پر کام جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہبازشریف نے آج اپنی پارٹی پر خود کش حملہ کردیا ہے،شہبازشریف نے اپنی پارٹی پر خود کش حملہ شائد پارٹی کے اندرونی اختلافات کے باعث کیا ۔شہبازشریف نے اپنی ہی حکومت کے خلاف چارج شیٹ پیش کردی ہے۔

عمر ایوب خان نے کہا کہ قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ تیس ہزار آٹھ سو چھیالیس ارب روپے کا قرض چڑھاکر گئے تھے۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے بجٹ پر کیے گئے اظہار خیال کے جواب میں عمر ایوب نے کہا کہ ملک پر یہ قرضہ ان دوپارٹیوں سے پہلے چھ ہزار ارب روپے تھا ۔

وفاقی وزیر عمر ایوب خان نے کہا کہ اس سال تین ہزار ارب روپے ان کے لئے گئے قرضوں کا سود دیں گے ۔ بجٹ کا مطالعہ کرکے دیکھیں ان کا چہرہ شیشے میں نظر آجائے گا۔

وفاقی وزیر عمر ایوب نے کہا کہ اکنامک سروے 2014 سے 2018تک  اٹھا کر دیکھیں تو پتہ چلتا ہے کہ کرنسی میں سوفیصد اضافہ ہوا۔ یہ لوگ نوٹ چھاپتے رہے ،مصنوعی بہتری کب تک رہتی تھی ؟ یہ جو نوٹ چھاپنے کی مشین چھوڑ کر گئے ہم نے اسے ختم کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومتوں نے دس سالوں میں برآمدات نہیں بڑھائیں،ان کا یہ اقدام کریمنل کوتاہی کے زمرے میں آتا ہے۔ تیل ان کے دور میں چوبیس ڈالر بیرل تک کم تھا کیوں اس کا فائدہ نہیں اٹھایا گیا ؟

عمر ایوب خان نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت ڈالر کو مصنوعی استحکام دکھا رہی تھی،ان کے مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اعتراف کیا ہے کہ  روپیہ کو عارضی استحکام دیا گیا ،چوبیس ارب ڈالر اس مصنوعی بہتری میں جھونک دیئے گئے ۔

یہ بھی پڑھیے: قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس:ایوان میں میثاق معیشت کے تذکرے

عمر ایوب نے کہا میں عمرہ پر گیا بزرگ رورو کر غلاف کعبہ پکڑ کرکہہ رہا تھا اللہ میرے ملک کو چوروں سے نجات دلا۔آج ان دعاوں کے نتیجے میں عمران خان اقتدار میں آچکا ہے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ن لیگ نے تریموں پروجیکٹ کیلئے گیس خریداری کا معاہدہ ہی نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت 7 بار جبکہ ن لیگ کی حکومت 3 بار آئی ایم ایف کے پاس گئی، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 20 ارب ڈالر پر ہے، سویلین حکومت نے اخراجات میں 50 ارب کٹوتی کی۔


متعلقہ خبریں