ملائشین ایئرلائن کے طیارے کو گرانے کا الزام، تین روسی باشندوں پر مقدمہ چلےگا


جولائی 2014 میں ملائشین ایئرلائن کی پرواز ایم ایچ 17 کو گرانے کے جرم میں ایک یوکرائنی اور تین روسی باشندے 298 افراد کو قتل کرنے کے چارجز کا سامنا کریں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ممکنہ طور پر مقدمے کی سماعت ملزمان کی غیر موجودگی میں ہوگی کیوں کہ روس اس حوالے سے سے زیادہ تعاون نہیں کررہا اور توقع اس بات کی ہی ہے کہ وہ کسی کو حوالے نہیں کرے گا۔

نیدرلینڈ کی جانب سے اس حوالے سے تحقیقات کی گئیں اور اس کے اور دیگر ممالک پر مشتمل ٹیم ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد کرے گی۔

17 جولائی 2014 کو ملائشین طیارہ یوکرین کی فضائی حدود سے گزر رہا تھا کہ اس کو میزائل کے ذریعے گرادیا گیا جس کے باعث 298 افراد کی موت واقع ہوگئی۔

طیارے میں زیادہ تر ڈچ باشندے سوار تھے۔ بعدازاں آسٹریلیا، بیلجیئم، ملائشیا، نیدرلینڈز اور یوکرین پر مشتمل تحقیقاتی ٹیم بنائی گئی تھی جو یہ بات سامنے لائی کہ طیارہ روسی ساختہ میزائل کے ذریعے گرایا گیا۔

روسی صدر ولادی میر پیٹوٹن نے واقعے کی شدید انداز میں مذمت کی تھی تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس کا الزام روس پر عائد نہیں کیا جاسکتا۔

روس ماضی میں اس تحقیقاتی ٹیم پر شکوک و شبہات کا اظہار کرچکا ہے۔


متعلقہ خبریں