محمد مرسی کو قتل کیا گیا، اردوان


استبول: ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ مصر کے واحد جمہوری طریقے سے منتخب ہونے والے صدر محمد مرسی کو قتل کیا گیا۔

استبول میں خطاب کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ محمد مرسی کی موت طبعی نہیں تھی بلکہ انہیں قتل کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ محمد مرسی کی لاش ان کے اہلخانہ کے حوالے نہیں کی گئی، وہ چاہتے تھے کہ انہیں ان کے آبائی علاقے میں دفن کیا جائے تاہم مصری حکومت نے انہیں ان کی مرضی کے مقامے کے بجائے اپنی مرضی کی جگہ دفن کیا۔

اردوان کا کہنا تھا کہ ترکی مصری انتظامیہ کے خلاف عالمی عدالتوں میں جو کچھ کرسکا کرے گا جبکہ اس معاملے کو اوساکا میں ہونے والی جی 20 اجلاس کے دوران بھی اٹھایا جائے گا۔

17 جون کو محمد مرسی کمرہ عدالت میں بے ہوش ہونے کے بعد انتقال کرگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سابق مصری صدر محمد مرسی کمرہ عدالت میں بے ہوشی کے بعد انتقال کرگئے

سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق 67 سالہ مرسی ایک سماعت کے دوران بے ہوش ہوگئے اور بعدازاں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ انتقال کر گئے۔

وہ سماعت کے دوران 20 منٹ تک عدالت کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کراتے رہے، اس دوران وہ بہت متحرک تھے۔

مصر کے سابق صدر حسنی مبارک کی 30 سالہ حکمرانی کے بعد محمد مرسی سال 2012 میں ملک کے پہلے جمہوری صدر منتخب ہوئے تھے۔

انہیں چار سال کے لیے ملک کا صدر منتخب کیا گیا تھا لیکن وہ ایک سال ہی ملک کے صدر رہ سکے اور بعد ازاں محمد مرسی کی تنظیم اخوان المسلمون پر بھی پابندی عائد کر دی گئی۔


متعلقہ خبریں