ایچ آئی وی جیسے مہلک مرض نے سندھ کےبعد پنجاب کے پانچ اضلاع میں بھی اپنے پنجے گاڑ رکھے ہیں مگراس طرف حکام کی توجہ نہ ہونے کے برابر ہےجسکی وجہ سے عوامی وسماجی حلقوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔
محکمہ صحت کے ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا ہےکہ چنیوٹ، ساہیوال، فیصل آباد، ڈیرہ غازی خان، جھنگ اور ننکانہ صاحب میں اب تک تقریبا تین ہزارسے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اہل علاقہ اور سماجی شخصیاتنے حکومت سے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کا مطالبہ کیا ہے ۔
محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق پنجاب کے پانچ اضلاع میں ماہانہ ستر سے نوے لوگوں میں ایچ آئی وی ایڈز کی تشخیص ہورہی ہے، مگر اس کے باوجود کسی بھی ضلع میں اسکریننگ ٹیسٹ کیلئے کوئی کیمپ موجود نہیں ہے۔
اہل علاقہ اور سماجی شخصیات کو تشویش ہے کہ صوبائی، ضلعی اور علاقائی محکموں کی جانب سے بھی اس موذی وائرس پھیلنے کے عوامل جاننے کی کوئی کوشش نہیں کی جارہی ۔
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نےسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے ذریعے کہا تھا کہ سندھ کے ایک ضلع کے بارے میں ایچ آئی وی ایڈز سے متعلق بات ہوتی ہے مگر پنجاب اور بلوچستان میں رپورٹ ہونے والے کیسز کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاتا۔
All provinces must follow Sindhs lead. Even though the media has only focused on one city in Sindh, with 300 children reportedly testing positive in Turbat Balochistan, to the 2,800 cases in just 5 districts of Punjab this is a nation issue. End the stigma. Save lives. #HIV https://t.co/n0rDY3uXKD
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) June 14, 2019
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے یا ایک قومی مسئلہ ہے، جس کو حل کرنے کےلیے سب کو مل کر کام کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیے:سرگودھا:تین روز میں ایڈز سے متاثرہ پانچ افرادچل بسے
ایچ آئی وی ایڈز کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سماجی حلقے حکومت سے سیاست ہٹ کر اقدامات کا مطالبہ کررہے ہیں۔