’صوبہ سندھ پوری طرح سے کرپشن میں ڈوبا ہوا ہے‘

عوامی اور سرکاری زمینوں پر پیٹرول پمپس کیسے تعمیر ہو گئے ؟ چیف جسٹس

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے جج جسٹس گلزار احمد نے ایک کیس کی سماعت کے دوران کہا ہے کہ پورا سندھ پوری طرح سے کرپشن میں ڈوبا ہوا ہے اور بجٹ کا ایک پیسہ بھی صوبے میں خرچ نہیں ہوا۔

جسٹس گلزار احمد نے یہ ریمارکس سکھرپریس کلب کی اراضی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران دیے ۔

کیس کی سماعت جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں  تین رکنی بنچ نے کی ۔

دورانِ سماعت جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ سندھ پوری طرح سے کرپشن میں ڈوبا ہوا ہے، بجٹ کا ایک پیسہ بھی سندھ میں خرچ نہیں ہوا، لاڑکانہ میں ایچ آئی وی نے برا حال کردیا ہے، کوئی پوچھنے والا نہیں، اب یہ اتنا بڑھے گا کہ پورا لاڑکانہ اس کی لپیٹ میں آجائے گا۔

انہوں نے کہا  کہ دنیا کا کوئی ایسا شہر نہیں جہاں 50 ڈگری کے باوجود کثیرالمنزلہ عمارتیں ہوں لیکن سکھر جیسے گرم شہر میں کثیرالمنزلہ عمارتیں بنادی گئیں اور سہولیات فراہم نہیں کی گئیں۔

جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ لوگوں کو پانی میسر نہیں اور رات کو بجلی کے بغیر سوتے ہیں، بنیادی ضروریات سے محروم لوگ تشدد پسندی کی طرف مائل ہوتے ہیں جس سے کرائم ریٹ بڑھتا ہے۔

جسٹس گلزار احمد نے میئر سکھر سے مخاطب ہوکر کہا  کہ آپ بھی جاگ جائیں جس پر میئر نے جواب دیا کہ ہم نے ماسٹر پلان مرتب کیا ہے۔

مئیر سکھر کے جواب پر معزز جج نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ آپ کا ماسٹر پلان جائے، جہاں بھی جائے، آپ کے ماسٹر پلان کی ایسی کی تیسی، آپ سب لوگ سسٹم کا حصہ ہیں اور جانتے ہیں کہ سسٹم کیا ہے؟

یہ بھی پڑھیے:پولیس آخر ایسا کیا کر رہی ہے جو تنخواہ بڑھائی جائے؟ سپریم کورٹ

عدالت نے سکھر پریس کلب کی اراضی سے متعلق  کیس کی مزید سماعت 2 ہفتوں کیلئے ملتوی کردی اور کہا کہ آئندہ سماعت کراچی میں ہوگی۔


متعلقہ خبریں