’موجودہ حکومت کو نکالنے کیلئے سیاسی قوتوں کو آگے آنا ہو گا‘


سابق صدر آصف علی زرداری نے کہاہے کہ کپتان کی حکومت چئیرمین نیب کو بلیک میل کررہی ہے۔ موجودہ حکومت کو نکالنے کیلئے سیاسی قوتوں کو آگے آنا ہو گا،اگرسیاسی قوتیں آگئے نہیں آئیں گی تو کوئی اور آئے گا۔

نیب کے زیر حراست سابق صدر نے یہ بات آج پروڈکشن آرڈر جاری ہونے کے بعد قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ  جیل میں ہیں اورانکے حوصلے بلند ہیں، باہر والے پتا نہیں کیوں تھک گئے ہیں،باہر سے آئے ہوئے وزیر خزانہ کو ملکی معیشت کا علم ہی نہیں ہے۔

آصف زرداری نے کہا کہ ان پر جتنے مقدمات چلانے ہیں چلائیں لیکن 80 سال کے بزرگوں کا تو خیال رکھیں۔ انہوں نے کہا ’میری خیر ہے پاکستان کا خیال رکھیں ۔‘

سابق صدر نے کہا پیپلزپارٹی پر ہمیشہ ہی ظلم ہوتا رہا ہے۔ اب سوشل میڈیا کیوجہ سے ظلم چھپایا نہیں جاسکتا،باہر سے آنے والوں سے ملک نہیں چل رہاان کو معیشت کا پتہ ہی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بہت تکلیفیں ہیں،بجٹ کی ہم مذمت کرتے ہیں،ملک اس طرح نہیں چلتے ،ان سے ملک نہیں سنبھلنا،اگر تحریک ہم نہیں چلائیں گے تو کوئی اور چلائیگا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کے محسن داوڑ اور علی وزیر کے پروڈکشن آڈر جاری کیے جائیں۔اگر ہر ممبر کو اپنی بات کرنے کا موقع نہیں ملے گا تو یہ بجٹ دھاندلی ہوگی۔ ہم حکومت کے اتحادیوں کے ساتھ رابطے میں ہیں پوری کوشش ہے بجٹ پاس نہ ہو۔

پیپلزپارٹی کے چئیرمین نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کا معاملہ پر اے پی سی میں بات ہوگی۔

آصف زرداری نے کہا کہ ان سے تو پہلے بھی 13 سال حساب مانگتے رہے ہیں،ہم تو چلیں گے جو چلنا چاہے چلے ہمارا ہمسفر بنے،ہم تو دبانے والے نہیں پیار کرنے والے لوگ ہیں۔

سابق صدر نے کہا کہ انہوں  نے تو وہ جیلیں بھی دیکھی ہیں جو کسی اور نے نہیں دیکھیں۔ بلاول کی پالیسی ایگریشن(غصے)والی ہے میری پالیسی ٹھنڈی ہے۔ ہم جیل میں تھکے نہیں باہر والے یہ لوگ تھک گئے۔

یہ بھی پڑھیے:حساب کتاب بند کرکے آگے کی بات کی جائے ، آصف زرداری

ایک صحافی نے سوال کیا کہ حکومت نے قرضوں کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بنائی ہے جس میں حسین اصغر کا نام دیا گیاہے ،کیا حسین اصغرکے نام پر اعتراض ہے؟ اس پر سابق صدر نے کہا کہ ہمیں تو ان سب پر اعتراض ہے۔


متعلقہ خبریں