قبائلی باشندوں کے لیے روزگار اسکیم کا آغاز

خیبر پختوںخوا حکومت جلد ریلیف پیکج کا اعلان کرے گی

فوٹو: فائل


پشاور: خیبر پختونخوا (کے پی) حکومت نے قبائلی باشندوں کے لیے روزگار اسکیم کا آغاز کر دیا۔ کاروبار کے لیے 7 قبائلی خواتین نے بھی رابطہ کر لیا۔

قبائلی علاقوں کا خیبر پختونخوا میں ضم ہونے کے بعد صوبائی حکومت نے انقلابی قدم اٹھا لیا۔ قبائلی باشندوں کو روزگار دینے کا خواب شرمندہ تعمبیر ہو گیا۔ کے پی حکومت نے انصاف روزگار اسکیم کے ذریعے قبائلی باشندوں میں 50 ہزار سے 10 لاکھ روپے کے بلا سود قرضے تقسیم کرنا شروع کر دیے۔

قبائلی علاقے جہاں خواتین کا گھر سے نکلنا بھی معیوب سمجھا جاتا تھا لیکن اب کے پی حکومت میں ضم ہونے کے بعد وہاں کی خواتین نے بھی قرضوں کے حصول کے لیے صوبائی حکومت سے رابطہ کر لیا۔ اب قبائلی علاقوں کی خواتین بھی کاروبار کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں الیکشن کمیشن نے قبائلی اضلاع میں انتخابات موخر کردیے

روزگار اسکیم کی افتتاح تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے پی محمود خان نے کہا کہ مجموعی طور پر 5 ہزار 5 سو قبائلی افراد کو بلاسود قرضے دیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے قبائلی علاقوں پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کی تھی اور ہماری کوشش ہے کہ ہر قبائلی فرد پر 3 کے بجائے 4 روپے خرچ کیے جائیں۔ ہم نے قبائلی اضلاع کی ترقی کے لیے 10 سالہ پروگرام تشکیل دیا ہے۔

تقریب میں روزگار اسکیم کے تحت ابتدائی طور پر 27 افراد میں بلاسود قرضوں کے چیک تقسیم کیے گئے ہیں جن میں 7 خواتین بھی شامل ہیں۔


متعلقہ خبریں