’عدالتی فیصلے آسمانی صحیفہ نہیں ہوتے‘

حکومت فرسودہ نظام کو درست کر رہی ہے، عمر چیمہ

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے آسمانی صحفیہ نہیں ہوتے، ایک عدالت فیصلہ دیتی ہے تو دوسری اسے رد کر دیتی ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ’ندیم ملک لائیو‘ میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بجٹ کے بعد ایوان میں بحث ایک روایت رہی ہے، حزب اختلاف  حکومت کو اپنے مشورے دیتی ہے جس کے بعد بجٹ منظور کیا جاتا ہے لیکن ایوان میں تحریک انصاف نئی روایات ڈال رہی ہے۔

ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ میں چینی کھائے بغیر تو رہ لوں گا لیکن دوائی میری ضرورت ہے اس کے بغیر ہم نہیں رہ سکتے۔ ادویات کی قیمتوں میں 4 سو فیصد تک کا اضافہ کر دیا گیا لیکن وزیر کو چھٹی دینے کے سوا اور کوئی کارروائی نہیں ہو رہی۔

انہوں نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی قیمت کم ہو رہی ہے جبکہ پاکستان میں یہ مہنگا ہو رہا ہے۔ بنیادی ضروریات کی اشیا پر ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے جس سے پاکستان کے 80 فیصد عوام براہ راست متاثر ہو رہے ہیں۔

رہنما مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ پاکستان کا پیسہ جس شخص نے بھی لوٹا ہے وہ برآمد ہونا چاہے لیکن عوام پر غیرضروری بوجھ نہ ڈالا جائے۔

طارق فضل چوہدری نے کہا کہ جعلی اکاؤنٹس سے جو رقم برآمد ہو رہی ہیں حکومت کو اس کی تمام تر تفصیلات سامنے رکھنی چاہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپنی نااہلی چھپانے کے لیے ہم دوسروں پر الزامات لگانا شروع کر دیتے ہیں جبکہ ہمارے پاس کوئی ثبوت نہیں ہوتا۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر چیمہ نے کہا ہے کہ حزب اختلاف عوامی مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے جبکہ حکومت فرسودہ نظام کو درست کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسپیکر نے قانونی مشاورت کے بعد آصف علی زرداری کے پروڈکشن آرڈرز جاری کر دیے اس میں کوئی ذاتی مسئلہ نہیں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف نے ہمیشہ اصل حزب اختلاف کا کردار ادا کیا ہے جبکہ دیگر دو جماعتیں فرینڈلی اپوزیشن بنی رہی ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ حزب اختلاف کے ساتھ افہام و تفہیم کے ساتھ ایوان چلائیں تاکہ عوام کے مسائل حل کیے جا سکیں۔

عمر چیمہ نے کہا کہ آج سے قبل چور ڈاکو اپنے آپ کو بچانے کے لیے ایوان میں آجاتے تھے لیکن اب ایسا نہیں ہو رہا اور نہ ہو گا۔ وزیر اعظم نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ نہ ڈیل ہو اور نہ ہی ڈھیل دی جائے گی۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سید نوید قمر نے کہا کہ ہماری حکومت سے کوئی ڈیل نہیں ہوئی ہے اور ہم بجٹ پر بحث کر رہے ہیں۔ ہم نے کبھی نہیں دیکھا کہ ایوان میں حکومت ماحول کو خراب کر رہی ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت بھی کی اور حزب اختلاف میں بھی رہے لیکن ایوان کی آج جو صورتحال ہے ایسی کبھی بھی نہیں رہی۔ پاکستان تحریک انصاف حکومت میں ہو یا حزب اختلاف میں، دونوں انداز میں انہوں نے ایوان کا ماحول بہت خراب کیا۔

سید نوید قمر نے کہا کہ ہماری حکومتی نمائندوں سے ملاقات ہوئی ہے جس میں طے کیا گیا ہے کہ بجٹ پر طریقے سے بحث کی جائے اور ایوان کا ماحول خراب نہ کیا جائے۔

رہنما پیپلزپارٹی نے کہا کہ چینی اور گھی کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کرنا چاہیے تھا کیونکہ یہ غریب عوام کے لیے انتہائی ضروری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ججز کو سیاسی جماعتوں کے حوالے سے اس طرح کے بیانات  نہیں دینے چاہیں وہ ریٹائر ہو جائیں تو بے شک اپنے بیان دیتے رہیں۔


متعلقہ خبریں