سینیٹ: حزب اختلاف نے بجٹ مسترد کردیا

فوٹو: فائل


اسلام آباد: سینیٹ میں حزب اختلاف نے بھی بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے آئی ایم ایف کا بجٹ قرار دے دیا۔

سینیٹ کا اجلاس چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت شروع ہوا جس کے آغاز پر مصر کے سابق صدر محمد المرسی کی وفات پر تعزیتی قرار داد پیش کی گئی اور مرحوم کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

سینیٹ اجلاس میں آج بھی بجٹ پر بحث جاری رہی۔ پیپلز پارٹی کے رکن رضا ربانی نے کہا کہ ہم کسی صورت آئی ایم ایف کے بجٹ کی حمایت نہیں کر سکتے جو مکمل طور پر عوام دشمن ہے اور آئی ایم ایف کے ساتھ طے کی گئی شرائط عوام کے سامنے لائی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ قومی اقتصادی کونسل کے ہوتے ہوئے نیشنل ڈویلپمنٹ کونسل کی کوئی ضرورت نہیں لہٰذا اس نوٹیفکیشن کو واپس لیا جائے۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رکن سینیٹر مولانا عطا الرحمان آج بھی شدید غصے میں نظر آئے انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کا نام لیے بغیر ہی اُن کی تقریر پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے بجٹ پر کہا کہ وہ آئی ایم ایف اور یہودیوں کے بجٹ پر بحث نہیں کرنا چاہتے لیکن ہمیں اگر ایوان میں بات کرنے سے روکا گیا تو ہم دوسروں کو بھی بات نہیں کرنے دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں سینیٹ اجلاس، مولانا عطا الرحمان کی تقریر پر اراکین الجھ گئے

سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ ملک میں قرضے جس نے بھی لیے اس کا احتساب ہونا چاہیے۔ پارلیمنٹ اس ملک کا سپریم ادارہ ہے لیکن اسے ہی تسلیم نہیں کیا جا رہا جبکہ صدر کے منصب کو کسی ادارے کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے اگر قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف فیصلہ دیا گیا تو صدر مملکت کے خلاف مواخذے کی تحریک لائیں گے۔

عثمان کاکڑ نے گرفتار اراکین اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر بھی جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ وہ معیشت کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے انتہائی مشکل حالات میں ایک اچھا بجٹ پیش کیا جبکہ سینیٹر ایوب آفریدی نے بھی آئی ایم ایف کے پاس جانا مجبوری قرار دیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بھی سینیٹ اجلاس کی کارروائی دیکھی جبکہ سینیٹرز نے ڈیسک بجا کر ان کا خیر مقدم کیا۔


متعلقہ خبریں