جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر ریفرنس حکومتی بدنیتی قرار

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر ریفرنس حکومتی بدنیتی قرار

فوٹو: فائل


کوئٹہ: سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر امان اللہ کنرانی نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس کو حکومتی بدنیتی قرار دے دیا۔

امان اللہ کنرانی نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے سینئر جج کے خلاف ریفرنس سے وکلا سمیت عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچا ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سپریم جوڈیشل کونسل کے حتمی فیصلے کے منتظر ہیں اور کسی بھی غیر آئینی عمل پر وکلا رد عمل دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔ وکلا سمیت عدلیہ کے تمام ادارے قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس کے معاملے پر متحد ہیں۔

یہ بھی پڑھیں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف حکومتی ریفرنس کی سماعت

امان اللہ کنرانی نے کہا کہ مذکورہ ریفرنس حکومت کا نہ صرف امتیازی سلوک ہے بلکہ متعصبانہ بھی ہے۔ لہذا حکومت کو فوری طور پر جسٹس قاضی فائز عیسی سے معذرت کر کے ریفرنس واپس لینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ وکلا کی تحریک صرف عدلیہ کے لیے ہے اس کسی کو سیاسی فائدہ اٹھانے نہیں دیں گے۔ سپریم جوڈیشل کمیشن میں سینکڑوں ریفرنسز موجود ہیں وہ کیوں منظر عام پر نہیں لائے جا رہے جبکہ جسٹس قاضی فائر عیسیٰ کے ریفرنس میں نہ تو تحقیقات کا مرحلہ مکمل کیا گیا اور نہ ہی دیگر قانون کارروائی کی گئی۔

صدر سپریم کورٹ بار نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر ریفرنس کو مقصد بلوچستان سے چیف جسٹس لانے کا راستہ روکنا ہے کیونکہ کچھ قوتیں نہیں چاہتیں کہ بلوچستان سے چیف جسٹس پاکستان منتخب ہو اور ویسے بھی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے کچھ فیصلے حکومت کو ناگوار گزرے ہیں۔


متعلقہ خبریں