اثاثوں کی معلومات کیلئے آن لائن ایپ متعارف کرا دی گئی  


پاکستان کے قومی شناختی کارڈ بنانے والےادارے نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا)نے اثاثوں کی معلومات کیلئے ویب اور آن لائن ایپ متعارف کرا دی ہے۔

یہ بات وزیر مملکت برائے ریونیو(محصولات) حماد اظہر ، چئیرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) اور نادرا حکام نے آج اسلام آباد میں ایک  مشترکہ پریس کانفرنس  میں بتائی ۔

نادراحکام نے بتایا کہ اس ایپ اور ویب سائٹ کا مقصد یہ ہے کہ ٹیکس جمع کروانے والوں کی تفصیلات آن لائن بھی دیکھی جاسکیں۔ ویب سائیٹ اردو اور انگریزی زبان  میں ہے۔

حکام کے مطابق قومی شناختی کارڈ(سی این آئی سی) یا ایف بی آر کے دیئے گئے ٹیکس نمبر سے اس ویب سائٹ یا ایپ پر لاگ آن ہوا جاسکتا ہے۔ ایپ پہ کوئی بھی کسی دوسرے شخص کا ڈیٹا نہیں دیکھ سکے گا۔ اسآن لائن ایپ کے ذریعے ہر شخص اپنا ڈیٹا خود دیکھ سکے گا۔

نادرا حکام کے مطابق معلومات چیک کرنے کے لیے کچھ سوالات پوچھے جائیں گے جو خاندان سے متعلقہ ہونگے تاہم معلومات کو چیک کرنے کے پانچ سو فیس ادا کرنا ہوگی اوریہ چارجز آن لائن بھی جمع کرا جا سکتے ہیں۔

چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ اس ویب سائیٹ اور ایپ کے لیے سیکیورٹی چیک مکمل طور پر ایکٹو ہو گا۔نادراکےپاس موجود معلومات سے ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں درستگی ہو سکے گی۔

وزیر مملکت خزانہ حماد اظہر نے کہا کہ نادرا اور ایف بی آر کے دو پورٹلز بنائے گئے ہیں، پراپرٹی، بنک اکاؤنٹس، یوٹیلٹی کا معلومات ٹیکس گوشوارے ، پورٹلز پر موجود ہوں گے۔ ہر شہری ک حق ہے کہ حکومت کے پاس موجود معلومات شہری خود بھی دیکھ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ پانچ کروڑ تیس لاکھ اکاؤنٹس کی معلومات پورٹل پر موجود ہو نگی۔ ڈبل نائن، ڈبل سکس پر میسج سے بھی معلومات لی جا سکیں گے۔

چئیرمین ایف بی آر نے کہا کہ ہر شہری کے متعلق معلومات ایف بی آف اور نادرا کے پاس ہے،ٹیکسیشن اسی صورت میں ہو گی جب معلومات دستیاب ہوں گی،بنکوں سے کہا گیا کہ پانچ لاکھ سے زائد رقم کے اکاؤنٹس والوں کی معلومات دیں۔

انہوں نے کہا کہ پانچ لاکھ سے زائد رقم والے اکاؤنٹس کی معلومات کے لیے اس لیے کہا گیا کیونکہ منی لانڈرنگ کی شکایت تھی۔

یہ بھی پڑھیے: ایف بی آر کا بڑے ٹیکس چوروں کےخلاف کارروائی کا فیصلہ

شبرزیدی نے کہا کہ  ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی تاریخ میں کوئی توسیع نہیں کی جائیگی ۔جو لوگ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھائیں گے وہ ہمارے فائدے میں ہے۔ جو ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھائیں گے تب بھی ہمارا ہی فائدہ ہے۔

 


متعلقہ خبریں