’ اقوام متحدہ کا اسلام آباد کو ’فیملی اسٹیشن‘ قرار دینا بڑی کامیابی ہے‘

وزیر اعظم نے دوٹوک انداز میں پاکستان کا نکتہ نظر پیش کیا، وزیر خارجہ

فوٹو: فائل


وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی طرف سے پاکستان کو ’’فیملی اسٹیشن‘‘ قرار دینے کو کامیابی گردانتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی اداروں نے ہمارے ملک پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

ذرائع ابلاغ کو جاری کیے گئے وڈیوبیان میں انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کے سیکیورٹی اداروں اوردفتر خارجہ کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، اس اقدام کے بہت مثبت اثرات برآمد ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ  2008 میں اسلام آباد کے میریٹ ہوٹل میں بم دھماکہ ہوا،اس واقعے کے رونما ہونے کے بعد اسلام آباد میں واقع مختلف ممالک کے سفارت خانوں اور اقوام متحدہ کے دفاتر میں خاصہ اضطراب پایا جا رہا تھا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا اقوام متحدہ نے2008میں سیکیورٹی کی صورتحال کو نامناسب سمجھتے ہوئے، اسلام آباد کو “نان فیملی اسٹیشن” قرار دے دیا جو دس سال تک جوں کا توں رہا۔

انہوں نے کہا اس دوران فارن آفس ،اقوام متحدہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہا جیسے ہی سیکیورٹی صورتحال کو سنبھالنے اور دہشت گردی کو شکست دینے میں ہمیں کامیابی حاصل ہوئی تو وزارتِ خارجہ نے اقوام متحدہ اور ان کی ایجنسیز پر زور دیا کہ اب سیکیورٹی کی صورتحال بہتر ہو چکی ہے لہذا اب اقوام متحدہ کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا اقوام متحدہ نے اپنے طور پر جامع تحقیق کی اور ہمارے تجزیے سے اتفاق کرتے ہوئے کہ اب پاکستان اور اسلام آباد میں سیکیورٹی کی صورتحال بہتر ہو چکی ہے لہذا اسلام آباد کو دوبارہ بذریعہ نوٹیفکیشن فیملی اسٹیشن ڈیکلیئر کر دیا گیا ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ  اقوام متحدہ کے اس اقدام کا خیر مقدم کرتے ہیں  ،امید ہے کہ اس فیصلے سے اعتماد سازی کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہونی چاہیے کہ ہم سرمایہ کاری کو اور دو طرفہ تجارت کو بڑھائیں ، پہلے کیونکہ سیکیورٹی صورتحال آڑے آتی تھی اب چونکہ اقوام متحدہ کے نیویارک آفس نے اپنا تجزیہ دے دیا ہے اس سے مزید بہتری کے آثار پیدا ہونگے۔

اقوام متحدہ نے پاکستان کو اپنے ملازمین کیلئے ’فیملی اسٹیشن‘ قرار دے دیا

وزیر خارجہ نے کہا کہ ویزہ دینے میں آسانیاں پیدا کرنے سے مجھے امید ہے کہ انشاء اللہ اقتصادی نقل و حرکت میں بھی بہتری پیدا ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے کاروباری طبقے کو گاہک سے ملنے دبئی جانا پڑتا تھا اور اب وہ پاکستان آ سکیں گے۔


متعلقہ خبریں