زرداری سے نیب کی تفتیش، اندرونی کہانی سامنے آگئی

پارک لین ریفرنس، آصف زرداری پر 6 جولائی کو فرد جرم عائد ہو گی

اسلام آباد: منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زردرای سے کیا تفتیش ہوئی؟ ہم نیوز نے تفصیلات حاصل کرلیں۔

دستاویزات کے مطابق زرداری سے بلاول ہاؤس اور ایوان صدر کے لیٹر پیڈز کے غیر قانونی استعمال پر بھی سوالات کیے گئے۔

قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق صدر سے سوال کیا کہ بلاول ہاؤس اور ایوان صدر کے لیٹر پیڈ عبدالغنی مجید کے گھر کیسے پہنچے؟

اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے کچھ معلوم نہیں یہ پیڈ وہاں کیسے پہنچے، ان کے غلط استعمال سے متعلق کچھ معلوم نہیں۔

دوران تفتیش چیئرمین پی پی پی نے غیر ملکی شہری ناصر عبداللہ سے دوستی کا اعتراف کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ میرا فرنٹ مین نہیں، شاید عبدالغنی مجید کا ہے۔

شہر قائد کے علاقے کلفٹن بلاک ٹو میں تعمیر کے لئے غیر قانونی رقوم جاری کرنے پر بھی تفتیش جاری ہے۔

نیب نے کلفٹن میں ایک پلاٹ کی پرانی مالکن شبنم بھٹو کو بھی شامل تفتیش کر لیا۔

دستاویزات میں مزید کہا گیا کہ کراچی ڈیویلپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) اور مختلف کمپنیوں سے مانگے گئے ریکارڈ کی روشنی میں مزید تفتیش ہو گی۔

اس سے قبل نیب پراسیکیوٹر نے آصف علی زرداری کا اسلام آباد کی احتساب عدالت سے مزید 14روزہ جسمانی ریمانڈ طلب کیا تو سابق صدر نےجج سے مخاطب ہوکر کہا کہ ایک ہی بار 90 دن کا ریمانڈ دے دیں، 14، 14 دن کا کیوں دے رہے ہیں۔

آصف علی زرداری کی بات پر عدالت میں قہقے گونج اٹھے۔ نیب کی طرف سے سابق صدر کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر عدالت نے انہیں دو جولائی تک نیب کے حوالے کردیا۔


متعلقہ خبریں