’وزیراعظم قوم سے خطاب کے بجائے پارلیمان میں پالیسی بیان دیں گے‘


اسلام آباد: ترجمان وزیر اعظم ندیم افضل چن نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان قوم سے خطاب کم اور پارلیمان میں پالیسی بیان زیادہ دیں گے۔

پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں اینکر ثمر عباس سے بات کرتے ہوئے ندیم افضل چن نے معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے این آر او کے بیان سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ ان کا یہ موقف نہیں کہ حزب اختلاف کی جماعتوں کو ساتھ لیکر چلنا چاہئے۔

ایمنسٹی اسکیم پر بات کرتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ میرا وعدہ ہے کہ اگر جہانگیر ترین اور فیصل واوڈا کی بھی پوشیدہ جائیداد ملک سے باہر ہوئی تو وہ واپس لائی جائے گی۔

پروگرام کے دوسرے مہمان اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے معیشت سمیت اہم ملکی امور پر عدلیہ اور فوج سمیت تمام اسٹییک ہولڈرز کے درمیان مذاکرات کرانے کا اعلان کیا۔

اسد قیصر نے کہا کہ اسپیکر آفس ان مذاکرات کے لئے پہل کرے گا۔

فاٹا کے ممبران قومی اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے پر اسپیکر کا کہنا تھا کہ مجھے ان کی جانب سے کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی، پروڈکشن آرڈر صوابدید نہیں درخواست پر فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قانونی اور سیاسی رائے لیکر ہی پروڈکشن آرڈر کا فیصلہ کروں گا۔ مولانا فضل الرحمان کو منانے کی اطلاعات پر اسپیکر اسد قیصر کا کہنا ہے یہ میرا نہیں حکومت کا کام ہے، اس معاملے پر حکومت سے کوئی بات نہیں ہوئی۔


متعلقہ خبریں