پارا چنار میں میوزک اکیڈمیز کا بڑھتا رجحان


پارا چنار:خیبر پختون خوا کے قبائلی اضلاع میں تعلیمی اداروں کے بعد اب موسیقی کی تربیت کے لیے اکیڈمیز  بھی کُھلنا شروع ہوگئیں ۔ جہاں نوجوان موسیقی کی باقاعدہ تربیت لے رہے ہیں ۔

یوں تو قبائلی ضلع پارا چنار کو اسکولوں کا شہر کہا جاتا ہے، اب یہاں میوزک اکیڈمیز بھی کھل رہی ہیں۔ رباب ، پیانو اور بانسری کیسے بجاتے ہیں ؟ موسیقی کے یہ تمام گُر نوجوانوں کو اکیڈمیز میں سکھائے جارہے ہیں۔

موسیقی کے دلداہ نوجوانوں کے علاوہ چھٹی کے روز طلبہ بھی موسیقی کی تربیت کے لیے ان  میوزک اکیڈمی کا رخ کرتے ہیں۔

موسیقی کی تربیت کے لیے آنے والے ایک طالب علم نے ہم نیوز کے نمائندے جاوید حسین کو بتایا کہ وہ یہاں بانسری بھی سیکھتے ہیں اور اپنی پڑھائی بھی کرتے ہیں۔یہاں استاد سے بہت کچھ سیکھا بھی  ہےاور انشاء اللہ  آگے بھی سیکھنے کی کوشش  جاری رکھوں گا۔

ایک اور  طالب علم نے ہم نیوز کو بتایا کہ اس میوزک اکیڈمی میں آتا ہوں کافی کچھ سیکھنے کو مل رہا ہے اور بہت کچھ سیکھ لیا، یہاں بہت خوبصورت اور اچھا ماحول ہے۔

میوزک اکیڈمی کھولنے والے نوجوان امتیاز حسین کا کہنا ہے کہ وہ اپنے پیشے کے ذریعے دنیا کو امن کا پیغام دینا چاہتے ہیں۔

امتیاز حسین نے ہم نیوز کو بتایا کہ  بچپن سے میوزک کے ساتھ انکا لگاؤ تھا اسی وجہ سے میوزک اکیڈمی کھول دی  ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ میوزک اسکول کھولنا چاہتے ہیں مگر وسائل کی کمی ہے حکومت اگر تعاون کرے تو یہاں میوزک سیکھنے کے لئے بہترین سکول بن سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:وہ ڈسکو کی دیوانی تھی۔۔۔

یہ بات انتہائی خوش آئند ہے کہ پارا چنار کی میوزک اکیڈمیز میں موسیقی سے لگاؤرکھنے والوں کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے ۔


متعلقہ خبریں