واٹر ٹینکر کے بعد اب چلے گی ’واٹر ٹرین‘

واٹر ٹینکر کے بعد اب چلے گی ’واٹر ٹرین‘

نئی دہلی: قلت آب کے شکار علاقوں میں عوام الناس تقریباً روزآنہ ’ٹینکر مافیا‘ کا نام سنتے ہیں اور اس کے ظلم و ستم کا نشانہ بھی بنتے ہیں لیکن لوگوں نے کبھی ’پانی ٹرین‘ (واٹر ٹرین) کا نام نہیں سنا ہوگا مگر اب بھارت کی ریاست چنئی کے شہری یومیہ بنیادوں پر واٹر ٹرین کا نہ صرف نام سنیں گے بلکہ اس سے فیضیاب بھی ہوں گے۔

بھارتی خبررساں ایجنسی ’ڈی پی اے‘ کے مطابق قلت آب کے شکار چنئی میں صورتحال اس حد تک خراب ہوگئی ہے کہ حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ پانی کے ٹینکروں سے لدی ہوئی خصوصی ریل گاڑیاں اس شہر کے لیے چلائی جائیں گی۔ یہ فیصلہ اعلیٰ سطح کے خصوصی اجلاس میں کیا گیا۔

بھارت کے ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ ریاست ’تامل ناڈو‘ کے وزیر اعلیٰ ایدا پادی پالانی سوامی کی زیرصدارت منعقدہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ریاست کے دیگر حصوں سے واٹر ٹینکروں سے لدی ایسی ریل گاڑیاں چنئی کے لیے چلائی جائیں گی جو روزانہ دس ملین لٹر پانی شہر میں پہنچائیں گی۔

اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیے جانے والے فیصلے کے مطابق پانی سے بھری ہوئی واٹر ٹرینیں ویلور شہر سے پانی ٹینکروں میں چنئی تک لائیں گی۔

اجلا س میں فیصلہ کیا گیا کہ چنئی سے 200 کلومیٹر دور واقع ویرانم جھیل سے بھی پانی پائپوں کے ذریعے ریاست کے دارالحکومت تک پہنچایا جائے گا لیکن چونکہ شہر میں موجود قلت آب کی صورتحال پہ قابو پانے کے لیے وہ ناکافی ہو گا اس لیے شہر کے لیے پانی کی جاری فراہمی میں بھی 200 لٹر کا اضافہ کردیا جائے گا۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق پڑوسی ریاست کیرالہ سے بھی پانی کی مدد مانگی گئی ہے تاکہ چنئی میں قلت آب پہ قابو پایا جا سکے۔

آبادی کے لحاظ سے چنئی ملک کا چھٹا بڑا شہر ہے جس کی آبادی تقریبا 4.5 ملین بتائی جاتی ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق چنئی میں نہ صرف نلوں کا پانی ختم ہو گیا ہے بلکہ کئی ہوٹلوں کو اپنا کاروبارتک بند کرنا پڑ گیا ہے۔ بارشوں میں کمی کے باعث شہر میں زیر زمین پانی کے ذخائر بھی تقریباً نہ ہونے کے برابر رہ گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں