بجٹ 2019:اشیائے خور و نوش کی قیمتوں کو پر لگ گئے


لاہور:وفاقی اور پنجاب حکومت کی طرف سے پیش کیے گئے بجٹ کے بعداشیائے خورو نوش کی قیمتوں کو پر لگ گئے،مہنگائی رکنے کا نام نہیں لے رہی۔

چینی کے بعد آٹا، گھی اور دیگر اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گیا ہے، آٹے کے تھیلے کی نئی قمیت 800 سو روپے جبکہ گھی کے ٹین کی قیمت 2750روپے تک پہنچ گئی  ہے۔

وفاق میں عمران خان کی تبدیلی اور پنجاب میں بزدار سرکار نے محصولات اکٹھا کرنے کی ٹھانی تو غریبوں کا جینا محال ہوگیاہے۔ نئے بجٹ میں لگائے گئے ٹیکسز اور ڈیوٹیز میں اضافےکے باعث اشیائے خورونوش عوام کی قوت خرید سے باہر ہو گئی ہیں۔

چینی کے بعد  آٓٹا،گھی اور میدے کی قمیتوں کو بھی پر لگ گئے۔ آٹے کے بیس کلو تھیلےکی قیمت میں بیس روپے اضافہ سے نئی قمیت 800 سو روپے مقررکردی گئ ہے۔

اسی طرح سو لہ کلو گھی کا ٹین سو روپے اضافہ کے بعد ستائیس سوپچاس روپے جبکہ میدے کی قیمت بڑھ کر فی بوری انتالیس سو روپے تک پہنچ گئی ہے۔

لاہور کے شہریوں کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اپنے ہی دیے منشور سے ہٹ گئی ہے۔

شہریوں کے ساتھ ساتھ تاجربرادری نے بھی قمیتوں میں اضافے کو یکسر مستردکردیاہے ۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ مہنگائی میں اضافے سے خریدار کم ہونے کے باعث کاروبار متاثر ہو رہا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے:رپورٹ: مہنگائی کی بارش اور خریداری کے ماند پڑتے رنگ

آٹے گھی اور چینی جیسی بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے پر شہری نالاں ہیں ۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ یہی حالات رہے تو کھائیں گے کہاں سے؟ حکومت ترجیحی بنیادوں پر قیمتوں پر نظر ثانی کرے۔


متعلقہ خبریں