نامور قوال امجد صابری کی تیسری برسی


بھر دو جھولی میری یامحمد، لوٹ کر میں نہ  جائوں گا خالی۔۔۔صابری برادران کی مشہور زمانہ قوالی گاکرشہرت کی بلندیوں کو چھونے والےامجد صابری کی تیسری  برسی آج منائی جارہی ہے۔ 

فن قوالی میں دنیا بھر میں نام کمانے والے امجد صابری کو اپنے مداحوں سےبچھڑے  تین سال کا عرصہ بیت چکاہے لیکن سماعتوں میں رس گھولنے  والی آوازآج بھی کروڑوں شائقین قوالی کے سینے میں دل بن کر دھڑک رہی ہے۔ 

امجد صابری کی اہلیہ کہتی ہیں امجد ہمیشہ انہیں سراہتے  تھے ۔ آج وہ زندہ ہوتے تو دیکھتے بچوں کی تعلیم کتنی اچھی چل رہی ہے۔امجد صابری کی والدہ نے ہم نیوز سے گفتگو میں کہا کہ اپنے بیٹے کی موجودگی میں انہیں کبھی کوئی چیز مانگنے  کی ضرورت پیش نہیں آئی۔

نامور قوال کے چھوٹے بھائی عظمت صابری بھی امجد کو بھلا نہیں پائے، کہتے ہیں  انہوں نے ہمیں باپ بن کر پالا۔ ان کی شفقت کی کمی محسوس ہوتی ہے۔

امجد صابری کی طرف سے گائے جانے والے عارفانہ کلام  میں  سرلامکاں سے طلب ہوئی،بھردو جھولی میری یامحمد، جس نے مدینے جانا ہے کرلو تیاریاں  بہت مشہور ہوئے۔

امجد صابری کے قاتل کی سزائے موت معطل

کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں 22 جون 2016 کو دو نامعلوم موٹر سائیکل سوار افراد  نے معروف قوال امجد صابری  پر گولیاں چلا  کر انہیں شہید کر دیا تھا، ان کی گاڑی کی ونڈ اسکرین پر تین گولیوں کے نشان پائے گئے تھے۔

یاد رہے کہ امجد صابری کے قتل میں ملوث مجرم عارش کی سزائے موت پشاور ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نےگزشتہ برس اگست میں  معطل کر دی تھی۔

ملزم کو فوجی عدالت کی جانب سے موت کی سزا سنائی گئی تھی، سزا پانے والے مجرم کے والد کا کہنا ہے کہ میرے بیٹے کو بغیر ثبوت کے پھانسی کی سزا سنائی گئی، وہ  بے قصور ہے۔

ستمبر 2016 کو وزیراعلیٰ  مراد علی شاہ  نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا تھا کہ  امجد  صابری کے قاتل پکڑے گئے ہیں، رواں برس اپریل میں پشاور ہائیکورٹ  نے امجد صابری کے قتل کے ایک اور ملزم حضرت علی کی سزائے موت پر عمل درآمد بھی معطل  کر دیا تھا۔

اس افسوسناک واقعے کے خلاف ملک بھر میں سخت غم وغصے کا اظہار کیا گیا تھا اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا۔


متعلقہ خبریں