نواز شریف کو جیل میں دل کا دورہ پڑا مگر حکومت نے آگاہ نہیں کیا، مریم



لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نےانکشاف کیا  ہے کہ ان کے والد کو اڈیالہ جیل میں دل کا دورہ پڑا تھا اور انہیں اس واقعے کی سنگینی سے لاعلم رکھا گیا۔

لاہورمیں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں مریم نواز شریف نے کہا کہ میاں نواز شریف  کو اب تک تین دل کے دورے پڑچکے ہیں۔ تیسرا دل کا دورہ انہیں  اڈیالہ جیل میں قید کے دوران پڑا۔ اس حوالے سے حقائق اچانک اس وقت سامنے آئے جب  چند ہفتوں بعد پمز اسپتال کی ڈسچارج سلپ ملی۔

مریم نواز نے کہا کہ انہیں اس وقت سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں بلایا گیا جہاں ایک ٹیم نے میاں صاحب کی خراب حالت بارے آگاہ کیا،ماہر امراض دل نے میاں صاحب کوبار بار اسپتال لیجانے کا کہا،میاں صاحب کی حالت خراب تھی اور انکے سیل میں انکا ایک ٹیسٹ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ میاں صاحب کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو بھی طلب کر لیاگیا تھا۔بڑی مشکل سے میاں نواز شریف کو اسپتال جانے کے لئے قائل کیااورانہیں تین دن تک سی سی یو میں رکھا گیا۔

مریم نواز نے کہا کہ پمز اسپتال کے ڈاکٹروں نے ہی میاں نواز شریف کے علاج کے لئے میڈیکل بورڈ بنانے کی تجویز دی تھی۔

انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں آنے والے ہارٹ اٹیک کو جان بوجھ کر حکومت نے چھپایا،سابق وزیراعظم کے دو آپریشن اورایک بائی پاس ہو چکا ہے۔

سابق وزیراعظم کی صاحبزادی نےکہا کہ نواز شریف کے دل  کی مین آرٹری بلاک ہے اور ڈاکٹرز نے دوبارہ  بائی پاس کا مشورہ دیا ہے۔ میاں نواز شریف کے دماغ کو خون کی سپلائی بھی نہیں ہو رہی ہے جسکے باعث انہیں کسی بھی وقت اسٹروک یا ہارٹ اٹیک ہو سکتا ہے۔

مریم نواز نے کہا مجھے کئی ڈاکٹروں نے بتایا کہ میاں نواز شریف کا کیس بہت پیچیدہ ہے۔ سرکاری ڈاکٹروں نے علاج معالجے سے ہاتھ اٹھا لیے تھے۔ ڈاکٹروں نے ہی بیرون ملک علاج کا مشورہ دیا اور پرانے ڈاکٹرز کے پاس لے جانے کے لئے کہا۔

انہوں نے کہا کہ عدالت کے سامنے تمام حالات رکھے گئے لیکن پھر بھی انہیں ضمانت نہیں مل سکی۔

مریم نواز نے کہا کہ عمران خان چھوٹا آدمی ہے،نوازشریف کو کچھ ہوا تو اس کی زمہ داری تمام افراد پر آتی ہے،میاں صاحب سے ملاقات پر پابندی لگا کر چھوٹے پن کا مظاہرہ کیا گیا،صرف پانچ افراد کو ان سے ملاقات کی اجازت دی گئی اورملاقات کے دوران  بھی ایک صاحب وہاں موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیے:ہائیکورٹ نے نواز شریف کی درخواست ضمانت مسترد کر دی

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان کو دو گھنٹے تک میاں صاحب کو ملنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

مریم نواز نے ایک سوال کے جواب میں یہ بھی کہا کہ 6ہفتوں میں نزلہ زکام کا علاج بھی نہیں ہوتا ، میاں صاحب کی پیچیدہ بیماری کا 6ہفتوں میں علاج ممکن نہیں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ حکومت سے کسی قسم کا ریلیف نہیں لیں اور نہ ہی یہ حکومت کسی کو ریلیف دینے کے قابل ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ عدالت کا دروازہ کھٹکٹارہے ہیں وہ بھی اس امید پر کہ ایک دن انہیں انصاف مل جائیگا۔

مریم نوا نے کہا کہ نہ پاکستان مصر ہے اور نہ ہی ہم نواز شریف کو مرسی بننے دیں گے۔

’حکومت کا میثاق معیشت در اصل مذاق معیشت‘

مریم نواز نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران ’میثاق معیشت ‘ بارے سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت کا میثاق معیشت در اصل مذاق معیشت ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ کٹھ پتلی حکمرانوں نے اپنی نالائقی اور نااہلی سے ملکی معیشت کا بیڑا غرق کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو بھی اس گرتی ہوئی حکومت کو سہارا دیگا وہ قومی مجرم ہوگا۔ انہوں نے جو نااہلی سے معیشت کا بیڑا غرق کیا ہے اسکا انہیں جواب دینا پڑیگا۔

مریم نواز شریف نے کہا کہ آنے والے دنوں میں بہت کچھ ہوگا۔ نواز شریف کو بچانے کے لیے آخری حد تک جاؤں گی۔ پروگرام مرتب کررہی ہوں آنے والے دنوں میں سب پتہ لگ جائیگا۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے کہا کہ اپوزیشن کسی قسم کی کمزوری نہ دکھائے یہ کٹھ پُتلی حکومت سہارے تلاش کررہی ہے۔

ایک صحافی نے سوال کیا کہ سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے لندن میں پناہ کی درخواست دے دی ہے اس پر کیا کہیں گی؟ اس پر انہوں نے کہا کہ اگر اسحاق ڈار نے ایسا کیا ہے تو بہت اچھا کیا۔

واضح رہے کہ میثاق جمہوریت سے متعلق کمیٹی کے قیام کی تجویز حزب اختلاف کی جماعتوں نے دی تھی، شہباز شریف نے 19 جون کو ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پیش کش کی تھی کہ وہ پی ٹی آئی کے ساتھ میثاق معیشت کرنا چاہتے ہیں۔

اس موقع پر اسپیکر اسمبلی نے بھی اس تجویز کی حمایت کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف کو یقین دہائی کرائی تھی کہ وہ اس حوالے سے حکومت سے بات کریں گے۔

گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے حزب اختلاف کے ساتھ میثاق معیشت کی منظوری دے دی تھی۔


متعلقہ خبریں