نئی دہلی: مولانا نے ہندوآنہ نعرہ نہیں لگایا تو ہو گیا قاتلانہ حملہ

نئی دہلی: مولانا نے ہندوآنہ نعرہ نہیں لگایا تو ہو گیا قاتلانہ حملہ

نئی دہلی: بھارت کے دارالحکومت دہلی میں بھی اب مسلمان محفوظ نہیں رہے ہیں۔ انتہا پسند جنونی ہندوؤں نے ’جے شری رام‘ کا ہندوآنہ نعرہ نہ لگانے پر مولانا مومن کو کار کے ذریعے کچلنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہنے پرانہیں شدید زخمی کرکے فرار ہوگئے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق زخمی مسلمان مولانا مومن کا کہنا ہے کہ روہنی کے علاقے میں گزشتہ شب کار سوار تین افراد نے انہیں روک کر جے شری رام کا نعرہ لگانے کا حکم دیا لیکن جب انہوں نے انکار کیا تو کار چڑھا کر انہیں کچلنے کی کوشش کی مگر پھر وہ جائے وقوع سے فرار ہو گئے۔

مولانا مومن کی شکایت پر پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے لیکن بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق ان کے بیان کی فی الحال تصدیق کی جارہی ہے۔

بھارت: مسلمانوں پر تشدد،پاکستان مخالف نعرے لگواکر جان بخشی

پولیس کو دیے گئے بیان میں مولانا مومن نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ان پر حملہ اس وقت کیا گیا جب وہ مسجد سے نکل کر مدرسے کے پاس چہل قدمی کررہے تھے۔

بھارت سے شائع ہونے والے اردو اخبار ’قومی آواز‘ کے مطابق پولیس نے مولانا مومن کی شکایت پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ درج کرنے کے بجائے محض ایکسیڈنٹ کا مقدمہ درج کیا ہے۔

بھارتی پولیس کا مسلمانوں کے حوالے سے یہ رویہ ہے کہ تاحال جائے وقوع کی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل نہیں کی ہیں۔

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں 26 مئی کو بھی ایک واقعہ پیش آیا تھا جس میں ایک ڈاکٹر سے زبردستی جے شری رام کا نعرہ لگوانے کی کوشش کی گئی تھی۔

بھارت میں تسلسل کے ساتھ مسلمانوں کے خلاف ہتک آمیز رویہ اپنانے اور انہیں بہمانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے واقعات وقوع پذیر ہورہے ہیں۔ جنونی ہندوؤں کا جتھا مسلمانوں کو ہجوم کی شکل میں گھیر کران سے ہندوآنہ نعرے لگواتا ہے اور جان بخشی کی قیمت سور کا حرام گوشت کھلا کر وصول کرتا ہے۔

بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی مسلمانوں کو تحفظ فراہم کرنے اور وحشی درندوں کو نکیل دالنے میں یکسر ناکام ثابت ہوئی ہے کیونکہ اس جانب وہ توجہ ہی نہیں دیتی ہے جس کی وجہ سے مجرمان کے حوصلے مزید بلند ہورہے ہیں۔


متعلقہ خبریں