بھارت کا ایران کی ’متاثرہ‘ فضائی حدود سے اجتناب برتنے کا فیصلہ

فوٹو: فائل


نئی دہلی: بھارت کی ہوائی جہاز راں کمپنیوں کو ایران کی ’متاثرہ‘  فضائی حدود سے دور رہنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ جہاز راں کمپنیوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ اس مقصد کے لیے اپنے فضائی راستوں کا ازسر نو تعین کریں۔

بھارت کے ریاستی فیصلے کے تحت ہوائی جہاز راں کمپنیاں اس فضائی حدود میں داخل نہیں ہوں گی جو ان کے خیال میں متاثرہ ہے۔ اس بات کا انکشاف بھارت کے مؤقر نشریاتی ادارے ’این ڈی ٹی وی‘ نے کیا ہے۔

جرمنی، ہالینڈ اور آسٹریلیا کی فضائی کمپنیوں نے راستہ بدل لیا

این ڈی ٹی وی کے مطابق بھارت کے ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن نے تمام جہاز راں کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایران کی اس فضائی حدود سے دور رہیں جو متاثرہ ہے۔ انہوں نے تمام جہاز راں کمپنیوں سے کہا ہے کہ وہ اپنی پروازوں کے لیے از سر نو راستوں کا تعین کریں جو ان کے لیے مناسب ہوں۔

بھارت سے قبل جرمنی، ہالینڈ اور آسٹریلیا نے بھی اپنی فضائی کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایران اور آبنائے ہرمنز کی فضائی حدود پہ پرواز کرنے سے اجتناب برتیں۔

بھارت کا خلیج اومان میں جنگی جہاز تعینات کرنے کا فیصلہ

اس سے قبل بھارت کی وزارت دفاع یہ اعلان بھی کرچکی ہے کہ اس کی نیوی کے دو جہازخلیج اومان میں متعین ہوں گے جو اس کے تجارتی بحری جہازوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے۔

امریکہ اسی ضمن میں اپنی فضائی کمپنی کو پہلے ہی ہدایات جاری کرچکا ہے۔

ایران اور امریکہ کے درمیان موجود کشیدگی میں گزشتہ چند دنوں کے دوران بے پناہ اضافہ ہوا ہے جس کے بعد سے مختلف ممالک کی فضائی کمپنیاں اپنے راستوں کا ازسر نو تعین کررہی ہیں۔

 


متعلقہ خبریں