ن لیگ کے بعد پی پی پی نے بھی میثاق معیشت کی پیشکش واپس لے لی


اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ نواز کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے بھی میثاق معیشت کی پیشکش واپس لے لی۔

ہم نیوز کے پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں میزبان ثمر عباس سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینیئر پارٹی رہنما اور سابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے میثاق معیشت پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی طرف سے پارلیمانی کمیٹی کی مخالفت کر دی اور کہا کہ اس معاملے پر وزیراعظم خود حزب اختلاف سے بات کریں۔

انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کے معیشت پر تعاون کے سنجیدہ بیان کا مزاق اڑایا گیا وزیراعظم اس پر وزرا سے وضاحت طلب کریں، بجٹ منظوری رکوانے کے لئے پیر کے روز حکومتی اتحادیوں کے ساتھ بات کہ جائے گی۔

جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے اسلام آباد کے ممکنہ لاک ڈاؤن پر خورشید شاہ نے کہا کہ مولانا کو قائل کریں گے کہ ایسا نہ کریں۔

چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی پر مریم نواز اور بلاول بھٹو کے اتفاق کی خبروں پر خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ابھی اس پر پیپلز پارٹی کی کوئی رائے نہیں ہے، کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی) میں دوسری جماعتوں کی رائے سنیں گے۔

پروگرام کے دوران تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید نے مریم نواز سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ میثاق معیشت واقعی مزاق معیشت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جنہوں نے ملک کا خزانہ لوٹا ان سے میثاق معیشت کیسے ہوسکتا ہے۔

تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی آج کی پریس کانفرنس ایک اور این آر او کی کوشش ہے۔


متعلقہ خبریں